کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام اور وزراء شریک تھے۔
کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کی بڑی کارروائیاں، جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے 3 مسافر گرفتار
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر زراعت محمد بخش مہر، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن سمیت دیگر اہم حکام موجود تھے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ "عوام کے جان و مال کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے”۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ "نادرن سندھ کے اضلاع سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور اغواء برائے تاوان کے کیسز میں کمی آئی ہے”۔
مراد علی شاہ کے مطابق:
مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک 87 ڈاکو ہلاک، 298 زخمی، 534 افراد بازیاب کرائے گئے۔
5 خطرناک اشتہاری ڈاکو ہلاک اور 12 گرفتار کیے گئے۔
سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ) کی جانب سے 2225 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے، جن میں 208 دہشتگرد گرفتار اور 4 مارے گئے۔
سندھ پولیس کو اسلحہ، آلات اور تربیت کے لیے مزید بہتر کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے ہدایت دی کہ:
کچے کی زمینیں خواتین میں تقسیم کرنے کے لیے پالیسی بنائی جائے۔
کچے کے امن پسند افراد کو حکومت اونرشپ دے۔
اقلیتوں، خواتین اور بچوں پر کسی قسم کا ظلم برداشت نہیں ہوگا۔
کراچی میں روڈ حادثات کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔
منشیات کے خلاف جاری آپریشن کو مزید بہتر کیا جائے۔
کراچی سیف سٹی منصوبے پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا:
کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت 6.62 ارب روپے کی لاگت سے 1300 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔
پہلے مرحلے میں ریڈ زون اور ایئرپورٹ کوریڈور پر کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں، جن میں چہرے اور نمبر پلیٹس شناخت کی سہولت ہو گی۔
ہائی ویز کی نگرانی کے لیے 200 پولیس اہلکار 100 گاڑیوں پر پیٹرولنگ کر رہے ہیں۔
پولیس اسٹیشنز کو 6 ارب روپے کا براہ راست بجٹ دیا گیا ہے تاکہ بنیادی سطح پر پولیسنگ کو مؤثر بنایا جا سکے۔
بلاول بھٹو نے کہا:
"جرائم کے خاتمے اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے، پولیس فورس کو مزید مؤثر اور جدید بنانے کے لیے سندھ حکومت اقدامات جاری رکھے گی”۔