دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی فائنل میں نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیوی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے۔
نیو گوادر ایئرپورٹ مکمل آپریشنل، مغربی میڈیا کا پروپیگنڈا بے بنیاد
نیوزی لینڈ کا آغاز محتاط تھا، مگر پہلی وکٹ 57 رنز پر گری جب وِل ینگ کو وروُن چکرورتھی نے پویلین بھیجا۔ 69 کے مجموعے پر رچن رویندرا بھی کلدیپ یادیو کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ 75 رنز پر کین ولیمسن بھی کلدیپ کا شکار بنے۔
کیوی ٹیم کو چوتھا نقصان 108 رنز پر ٹام لیتھم کے آؤٹ ہونے کی صورت میں اٹھانا پڑا، جنہیں رویندرا جڈیجا نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ 165 کے مجموعے پر گلین فلپس 34 رنز بناکر ورون چکرورتھی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
ڈیرل مچل نے 63 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، مگر 211 کے مجموعے پر وہ محمد شامی کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔ 239 رنز پر کپتان مچل سینٹنر 8 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔
ٹاس کے موقع پر مچل سینٹنر نے کہا کہ میٹ ہینری انجری کے باعث فائنل میں شامل نہیں ہوسکے، ان کی جگہ نیتھن اسمتھ کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بھارتی شائقین بڑی تعداد میں اسٹیڈیم میں موجود ہیں اور پچ گزشتہ میچ کی طرح اچھی نظر آ رہی ہے۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ انہیں پہلے یا بعد میں بیٹنگ کرنے سے فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ ہمیشہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں شاندار کارکردگی دکھاتا ہے، مگر ان کی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کے لیے مکمل تیار ہے۔
یہ پہلا موقع تھا جب بھارت اور نیوزی لینڈ 25 سال بعد کسی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں آمنے سامنے تھے۔ 25 سال قبل نیروبی میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو کرس کینز کی سنچری کی بدولت شکست دی تھی۔
بھارت نے پانچویں جبکہ نیوزی لینڈ نے تیسری بار چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلا۔ دونوں ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں دو بار آمنے سامنے آ چکی ہیں، جہاں ہر ٹیم نے ایک ایک بار کامیابی حاصل کی۔