فتنہ خوارج مساجد پر حملے اور اسلام دشمنی

جو گروہ خود کو اسلام کا محافظ کہتا ہے، اس کے اعمال کچھ اور ہی ثابت کرتے ہیں۔ 2007 سے لے کر آج تک، فتنہ خوارج نے پاکستان میں 35 سے زائد مساجد کو نشانہ بنایا، جن میں 15 سے زائد خودکش حملے شامل ہیں۔
بنوں کینٹ پر دہشت گرد حملے کی کوشش ناکام، 16 دہشت گرد ہلاک

ان بزدلانہ اور ہولناک کارروائیوں میں سینکڑوں بے گناہ نمازی شہید ہوئے۔ جو لوگ خدا کے گھروں پر حملے کرتے ہیں، وہ اسلام کے محافظ نہیں بلکہ اس کے دشمن ہیں۔

مساجد میں پرامن عبادت گزاروں کو نشانہ بنانا ان کے دھوکے، شدت پسندی اور کھلی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔ وہ جس عقیدے کا نام لیتے ہیں، درحقیقت اسی کے بنیادی اصولوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

ہم سب کو متحد ہو کر اس دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔ آئیں، اپنے مقدس مقامات کے دشمنوں کو بے نقاب کریں اور ان کی ظالمانہ سازشوں کو ناکام بنائیں۔

57 / 100

One thought on “فتنہ خوارج مساجد پر حملے اور اسلام دشمنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!