وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی حجم کو 2 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت دی ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، جو توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں معاہدوں کی تیاری کو یقینی بنائے گی۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پی ٹی آئی رہنماؤں پر وار، جیل میں سہولیات سے متعلق دعوے مسترد
وزیراعظم کی زیر صدارت آذربائیجان کے حالیہ دورے کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہیں باکو میں ہونے والے مشترکہ بزنس فورم کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بزنس فورم میں 83 پاکستانی اور 101 آذربائیجانی کمپنیوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان 13 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جو باہمی تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر کے آئندہ ماہ متوقع دورہ پاکستان سے قبل تمام ضروری تیاریوں کو مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے آذربائیجان سمیت ان تمام ممالک میں تجارتی افسران کی تعیناتی کا حکم دیا جہاں پاکستان کے ساتھ تجارت کی وسیع گنجائش موجود ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے دیرینہ برادرانہ تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، اور حکومت وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔