اسلام آباد عدالت کا فیصلہ، پی ٹی آئی کارکنان کی ضمانت کی درخواستیں خارج

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمات میں گرفتار 22 پی ٹی آئی کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد گوندل نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔
پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات کو دھچکا، فروری میں 26 کروڑ ڈالر کی کمی

یہ مقدمہ تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا، جس میں گرفتار کارکنان کو احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 24 نومبر 2024 کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں احتجاجی قافلہ پشاور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا، جس میں سینئر رہنما اسد قیصر، عاطف خان، شہرام ترکئی، فیصل جاوید سمیت دیگر قائدین اور کارکنان شامل تھے۔

پنجاب کی حدود میں داخل ہوتے ہی قافلے کو شدید شیلنگ کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ وفاقی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد کے راستے مکمل سیل کر دیے اور جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔

پشاور-اسلام آباد موٹروے اور دیگر داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، جی ٹی روڈ اٹک میں مکمل بند تھی، جبکہ مری کے راستوں پر بھی خندقیں کھودی گئیں۔

26 نومبر کو پی ٹی آئی کارکنان ڈی چوک جانے کی کوشش کر رہے تھے، جس کے دوران پولیس سے جھڑپ ہوئی اور اسلحہ کا استعمال بھی دیکھنے میں آیا۔ اس تصادم میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات لگائے۔

61 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!