کوئٹہ کے مصروف علاقے جان محمد روڈ پر ایف سی کی گاڑی کے قریب ہونے والے ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک سیکیورٹی اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔ ڈی ایس پی گوالمنڈی انور علی کے مطابق، دھماکا ایف سی کے قافلے کے قریب ہوا، جس کے نتیجے میں ایف سی کی گاڑی اور قریبی 5 سے زائد دکانوں کو نقصان پہنچا۔
کراچی میں ٹریفک حادثات کی لہر، مختلف واقعات میں 5 افراد جاں بحق، مشتعل عوام نے ٹینکر کو آگ لگا دی
زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا، جہاں ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ترجمان محکمہ صحت ڈاکٹر وسیم بیگ نے تصدیق کی کہ تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور وزیر صحت کی ہدایت پر ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام طبی عملے کو طلب کرلیا گیا۔
بلوچستان میں قومی شاہراہوں پر دفعہ 144 نافذ
دھماکے کے بعد بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر غور کے لیے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کی قومی شاہراہوں پر دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاد رند کے مطابق، یکم جنوری سے اب تک 76 مرتبہ قومی شاہراہوں کی بندش کی اطلاعات ملی ہیں، جس پر فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام قومی شاہراہیں رات 9 بجے تک بحال کردی جائیں، جبکہ احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے ضلعی افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ حکومت نے واضح کیا کہ عوام کو احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔