کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں غیر ملکی شہریوں، خصوصاً چینی باشندوں کی سیکیورٹی پر مامور نجی سیکیورٹی گارڈز سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آل پاکستان سیکیورٹی ایجینسیز ایسوسی ایشن (APSSA) کے چیئرمین میجر ریٹائرڈ منیر احمد نے پانچ رکنی وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ اس کے علاوہ ڈی آئی جیز ہیڈکوارٹرز، آئی ٹی، ایس پی یو، ٹریننگ اور دیگر پولیس افسران بھی شریک ہوئے۔
اہم نکات:
چیئرمین اے پی ایس ایس اے نے حکومت پاکستان و سندھ کی بنائی گئی ایس او پیز پر عمل درآمد سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تصدیق کے بعد تمام رجسٹرڈ نجی سیکیورٹی گارڈز کا ڈیٹا مرتب کرلیا گیا ہے۔
مستند اور رجسٹرڈ گارڈز کو بارکوڈ سروس کارڈ اور یونیفارم بیج فراہم کیے جا رہے ہیں، جن کی تصدیق موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے کسی بھی وقت کی جا سکے گی۔
سیکیورٹی گارڈز کو فائرنگ کی تربیت کے لیے پولیس کی مدد درکار ہے۔
غیر رجسٹرڈ نجی سیکیورٹی کمپنیوں اور گارڈز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایس پی یو کو نجی سیکیورٹی کمپنیوں سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے کوآرڈینیشن میکنزم بنانے کی ہدایت دی۔
اے پی ایس ایس اے کی درخواست پر کراچی اور اندرون سندھ میں قائم پولیس ٹریننگ اسکولز میں نجی سیکیورٹی گارڈز کو فائرنگ کی تربیت دی جائے گی۔
کسی بھی سرکاری یا نجی سیکیورٹی اہلکار کو، چاہے وہ وردی میں ہو یا سادہ لباس میں، اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی۔
بھرتی کے دوران اگر کوئی مطلوب یا مفرور ملزم سامنے آئے تو اسے پولیس 15 کے ذریعے متعلقہ تھانے کے حوالے کیا جائے۔
Media error: Format(s) not supported or source(s) not found
فائل ڈاؤن لوڈ کریں: https://tashakurnews.com/wp-content/uploads/2025/02/WhatsApp-Video-2025-02-26-at-9.16.15-PM.mp4?_=1