کور کمانڈر ہاؤس پشاور حملہ کیس: 5 ملزمان بری، پی ٹی آئی کے رہنما شامل

کور کمانڈر ہاؤس پشاور پر حملے کے مقدمے کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ دولت خان نے کی، جس میں 5 ملزمان کو بری کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ بری ہونے والوں میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عرفان سلیم، ریجنل صدر عاصم خان، ایم پی اے فضل الہٰی، اور تحصیل ناظم انعام خان شامل ہیں۔
تل ابیب میں مظاہرے، یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر پر عوام کا شدید غم و غصہ

یہ مقدمہ 3 نومبر 2022 کو کور کمانڈر پشاور کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کے دوران درج کیا گیا تھا۔ احتجاج کا سبب وزیرآباد میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر ہونے والا قاتلانہ حملہ تھا۔ مظاہرے میں شرکت پر پی ٹی آئی کے رہنما حاجی فضل الہٰی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 341، 353 اور 437 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری ملازم کو روکنے اور حملے کی کوشش کی دفعات شامل تھیں، لیکن ایف آئی آر میں واضح نہیں تھا کہ یہ مقدمہ کس نے درج کیا۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق اس وقت کے وزیر اعلیٰ محمود خان اس گرفتاری سے ناخوش تھے۔

9 مئی کے واقعات اور فوجی عدالتوں کی سزائیں
تشکر نیوز کے مطابق 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے بعد فوجی عدالتوں نے 21 دسمبر 2024 کو 25 ملزمان کو 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنائیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ فیصلہ قوم کو انصاف فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم سنگ میل تھا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہیں، جن میں سیاسی اشتعال انگیزی کے تحت سرکاری و عسکری تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے، اور سزائیں اُن لوگوں کے لیے ایک پیغام ہیں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں دیگر ملزمان کے مقدمات بھی زیر سماعت ہیں، اور ان کے قانونی عمل مکمل ہونے کے بعد مزید سزائیں سنائی جائیں گی۔

58 / 100

One thought on “کور کمانڈر ہاؤس پشاور حملہ کیس: 5 ملزمان بری، پی ٹی آئی کے رہنما شامل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!