تشکر نیوز: کراچی: سائٹ ایریا میں بدنام زمانہ پانی چور اذکار عباسی کے کارناموں کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی چور مافیا کے سرغنہ نے سرکاری میٹھے پانی کی لائنوں سے غیر قانونی کنکشن لگا کر بڑے پیمانے پر پانی چوری کا نیٹ ورک قائم کیا ہوا ہے۔
حکومت کو بحران سے نکالنے کے لیے راستہ دیا، رہنمائی کا منتظر ہیں: اسد قیصر
غیر قانونی نیٹ ورک کی تفصیلات
لوکیشن: حبیب بینک پول کے قریب سرکاری میٹھے پانی کی لائن۔
دفتر کا قیام: پرانی نرسری کی سرکاری زمین پر قبضہ کر کے دفتر بنایا گیا۔
متاثرہ کمپنیاں:
C14 میڈیسن کمپنی
A44 اور A45 سائیڈ کمپنیز
پانی چوری کے اثرات
پانی کی چوری سے علاقے میں پانی کی قلت کا سامنا۔
سرکاری افسران کو دھمکیاں دے کر قبضہ برقرار رکھا گیا۔
عوامی مطالبات
علاقہ مکینوں نے گورنر سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ویسٹ، ایس ایس پی ویسٹ، ایم ڈی واٹر بورڈ، اور سائٹ لمیٹڈ کے افسران بالا سے اپیل کی ہے کہ:
پانی چور مافیا کو فوری گرفتار کیا جائے۔
چوری کے پانی کا استعمال کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے عائد کیے جائیں۔
سرکاری زمین سے غیر قانونی قبضہ ختم کروایا جائے۔
عوام کی آواز
عوام کا کہنا ہے کہ "چوری کا مال خریدنے والا بھی چور ہوتا ہے”۔ پانی چوری کے اس نیٹ ورک سے متعلق مزید تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام نے کہا کہ ان عناصر کو سخت سزا دی جائے تاکہ پانی کی چوری جیسے سنگین جرائم پر قابو پایا جا سکے۔