...

امریکا میں شٹ ڈاؤن کا خطرہ، ایوانِ نمائندگان نے ٹرمپ کے اخراجات پیکیج کو مسترد کر دیا

امریکا میں حکومت کے شٹ ڈاؤن کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جب ایوانِ نمائندگان نے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے پیش کردہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ اخراجات کے پیکیج کو مسترد کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد حکومتی اخراجات کی میعاد ختم ہونے کے قریب ہے، اور اگر قانون سازوں نے ڈیڈلائن میں توسیع کرنے میں ناکامی دکھائی تو امریکی حکومت جزوی شٹ ڈاؤن کی طرف بڑھ جائے گی۔
حکومت سندھ کا پولیس اصلاحات کا بڑا اقدام: ایس ایچ اوز اور ایس آئی اوز کو مالیاتی اختیارات تفویض

پیکیج پر ووٹنگ کا نتیجہ

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کی حمایت کے باوجود 38 ری پبلکنز نے پیکیج کے خلاف ووٹ دیا، جب کہ 3 ڈیموکریٹس سمیت دیگر تمام ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ ایوانِ نمائندگان میں حکومتی اخراجات کے پیکیج پر ہونے والی ووٹنگ میں 235 ارکان نے اس کی مخالفت کی، جبکہ 174 نے حمایت میں ووٹ دیا۔

شٹ ڈاؤن کی صورت میں سرکاری خدمات متاثر ہوں گی

حکومت کے مالیاتی فنڈنگ کی میعاد جمعہ کی رات ختم ہو رہی ہے۔ اگر کانگریس نے اس میں توسیع نہیں کی تو شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں متعدد سرکاری خدمات متاثر ہوں گی۔ اس کے تحت مالیاتی امور سے لے کر نیشنل پارکس میں صفائی تک کئی سرکاری ادارے متاثر ہوں گے۔ امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے خبردار کیا ہے کہ کرسمس کی تعطیلات کے دوران مسافروں کو ہوائی اڈوں پر طویل قطاروں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

ری پبلکن پارٹی کا ردعمل

ری پبلکن پارٹی کے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اور حل کے ساتھ آئیں گے۔ اس سے قبل، امریکی کانگریس کے اعلیٰ ترین ڈیموکریٹک اور ری پبلکن ارکان عبوری بجٹ پیکیج پر کام کر رہے تھے تاکہ اگلے سال مارچ تک وفاقی اداروں کو فنڈز فراہم کیے جا سکیں۔

شٹ ڈاؤن کا اثر

امریکا میں شٹ ڈاؤن کی صورت میں لاکھوں وفاقی ملازمین بغیر تنخواہ کام سے معطل ہو جاتے ہیں، جس سے سرکاری خدمات میں خلل آتا ہے۔ تاہم، کچھ ضروری کاموں سے وابستہ اہلکاروں کو معطل نہیں کیا جاتا، مگر انہیں شٹ ڈاؤن کے دوران ادائیگیاں نہیں کی جاتیں۔

ماضی میں شٹ ڈاؤن

کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق 1981 سے لے کر اب تک امریکا میں 14 بار شٹ ڈاؤن ہو چکا ہے، جن میں سے کئی مرتبہ شٹ ڈاؤن ایک یا دو دن تک جاری رہا۔ دسمبر 2018 میں ہونے والا شٹ ڈاؤن 34 دن تک جاری رہا تھا، جس کے دوران 8 لاکھ وفاقی ملازمین عارضی طور پر معطل ہوئے تھے۔

 

 

شٹ ڈاؤن اس وقت ہوتا ہے جب وفاقی حکومت اخراجات کے لیے کانگریس سے منظوری حاصل نہیں کر پاتی۔ اس کے علاوہ، قرضوں کی بالائی حد میں اضافے کی منظوری نہ ہونے کی صورت میں محکمہ خزانہ اپنے قرضوں کی ادائیگی نہیں کر پاتا، جو کہ امریکا کی معیشت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

64 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!
Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.