کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر حال ہی میں 3 کروڑ روپے کی لاگت سے مرمت کی گئی 84 انچ قطر کی پانی کی لائن ایک بار پھر ٹوٹ گئی، جس کے باعث شہر قائد کو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی 72 گھنٹوں کے لیے معطل کردی گئی ہے۔
گلگت بلتستان: اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک
60 فیصد شہری متاثر
تشکر نیوز کے مطابق، پانی کی سپلائی معطل ہونے سے شہر کے 60 فیصد علاقے کے لاکھوں شہری پانی کی قلت کا شکار ہو گئے ہیں۔ ترجمان واٹربورڈ نے بتایا کہ یہ لائن دھابیجی سے پانی فراہم کرنے والی 10 مرکزی لائنوں میں شامل ہے، جن میں سے 9 لائنیں 40 سال پرانی ہیں اور انتہائی خستہ حال ہیں۔
مرمت کا عمل اور مشکلات
چیف انجینئر واٹر بورڈ ظفر پلیجو نے بتایا کہ لائن میں ابتدائی طور پر معمولی لیکج کا امکان تھا، لیکن ٹوٹ پھوٹ کے باعث مرمتی کام میں وقت لگے گا۔ ترجمان واٹربورڈ نے مزید کہا کہ مرمتی کام پیر سے شروع کیا جائے گا، جو بدھ کی شام تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
پانی کی فراہمی میں کمی
واٹربورڈ کے مطابق کراچی کو روزانہ 650 ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے، تاہم اس مسئلے کی وجہ سے 150 ملین گیلن یومیہ کمی کا سامنا ہوگا۔ شہر کو باقی 500 ملین گیلن پانی معمول کے مطابق فراہم کیا جائے گا۔
پرانے نظام کی خستہ حالی
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے ذریعے پانی کی فراہمی کے لیے استعمال ہونے والی لائنوں کی حالت خستہ ہے، جو کئی دہائیوں سے زیرِ استعمال ہیں۔ گزشتہ ماہ ایک 40 سال پرانی لائن نمبر 5 کو تبدیل کیا گیا تھا اور اس کی جگہ ساڑھے 4 کلومیٹر طویل نئی لائن بچھائی گئی تھی، جس پر 2.3 ارب روپے کی لاگت آئی۔
متاثرہ شہریوں کی مشکلات
پانی کی قلت کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ مستقبل میں مزید مسائل سے بچنے کے لیے کراچی کے پانی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔