کراچی: چین کی سول انجینئرنگ کنسٹرکشن کارپوریشن نے وفاقی حکومت کو خط لکھ کر انکشاف کیا ہے کہ انڈس ہائی وے این 55 کے ایڈیشنل کیرج وے پر کام کے دوران بھتہ لینے کی کوشش کی گئی۔ کمپنی کے کنسٹرکشن مینیجر کو شکارپور کے رہائشی بدیہل کی طرف سے متعدد فون کالز موصول ہوئیں، جنہوں نے 50 لاکھ روپے بھتہ، دو موبائل فون اور ایک موٹر سائیکل طلب کیے۔ اس شخص نے دھمکی دی کہ اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ مزدوروں یا انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچائے گا۔
چینی کمپنی شکارپور سے رانی پور تک انڈس ہائی وے این 55 کے 221 کلومیٹر پر روڈ کی تعمیر کر رہی ہے، لیکن اب کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس سائٹ پر کوئی چینی شہری کام نہیں کر رہا، بلکہ پاکستان کے مزدور کام کر رہے ہیں۔
کمپنی کے پروجیکٹ مینیجر ہاؤ چوانگ نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ ڈی سی کشمور اور ایس ایس پی کشمور سے بھی مزدوروں کے تحفظ کی اپیل کی گئی ہے، اور محکمہ داخلہ نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پولیس کو اس کمپنی کے مزدوروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔