کراچی: (تشکر نیوز) کے ڈی اے آل ٹریڈ یونینز ایکشن کمیٹی کی جانب سے آج بروز پیر شام 5 بجے سوک سینٹر کی چھٹی منزل پر یونین آفس میں ہنگامی پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں کے ڈی اے ایمپلائز یونین (CBA) کے صدر محمد عبدالمعروف، جنرل سیکریٹری قمر عباس، کے ڈی اے مزدور یونین کے چیئر مین عبدالمتین وحید، اور کے ڈی اے لیبر یونین کے صدر قمرالظفر سمیت دیگر اراکین و کارکنان شریک ہوئے۔
پریس کانفرنس کے نکات
محمد عبدالمعروف نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ کے ڈی اے چیف انجینئر کی پوسٹ پر ادارے کے سینئر ترین انجینئر کو تعینات کیا جائے، جیسا کہ کے ڈی اے بائی لاز 1973 کے صفحہ نمبر 94 میں واضح طور پر درج ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارے کی خودمختاری اور ملازمین کے حق کا معاملہ ہے۔
آل ٹریڈ یونینز ایکشن کمیٹی کی جانب سے حکومت سندھ اور کے ڈی اے انتظامیہ کو احتجاج کے ذریعے باور کرایا گیا کہ باہر سے آنے والے چیف انجینئر کی تقرری کا فیصلہ فوری منسوخ کیا جائے۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے پر کمیٹی نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبر 6187 دائر کر دی ہے۔
یونین رہنماؤں کے بیانات
کے ڈی اے لیبر یونین کے صدر قمرالظفر نے کہا کہ ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہم ہر ممکن قدم اٹھائیں گے اور باہر سے تعینات چیف انجینئر کو چند دنوں میں رخصت کر دیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت ملازمین کے مسائل حل کرے گی۔
کے ڈی اے مزدور یونین کے چیئرمین عبدالمتین وحید نے کہا کہ آل ٹریڈ یونینز ایکشن کمیٹی کے تمام اراکین متفق ہیں کہ ادارے کے قواعد کے خلاف کوئی تقرری قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ اس کیس کا فیصلہ جلد از جلد سنایا جائے تاکہ ملازمین کا اعتماد بحال ہو سکے۔
یہ تنازعہ کے ڈی اے کے اندرونی معاملات اور حکومت سندھ کی پالیسیوں کے درمیان سنگین اختلافات کی نشاندہی کرتا ہے۔