کراچی: (تشکر نیوز) ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ زور پکڑ چکا ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں بنیادی سہولتوں کی کمی اور قانونی کارروائیوں کی عدم موجودگی سامنے آئی ہے۔ مختلف سائٹس پر غیرقانونی تعمیرات دھڑلے سے جاری ہیں، جنہیں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بعض اہم افسران کی جانب سے بھرپور شیلٹر فراہم کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایف ایل سترہ بلاک تین اسکیم چوبیس گلشن، بی فور بلاک چار گلشن، بینکوئٹ میرج لان ڈی دس بلاک تیرہ ڈی اسکیم چوبیس گلشن، اور اے پانچ سو چھہتر بلاک پانچ اسکیم چوبیس گلشن میں غیرقانونی تعمیرات تیزی سے کی جا رہی ہیں۔ ان غیرقانونی سرگرمیوں میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر آصف رضوی کا اہم کردار ہے، جو اس کے عوض بھاری رقم وصول کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق، آصف رضوی غیر قانونی تعمیرات کروا کر اپنی پوسٹنگ میں تبدیلی کے ذریعے قانونی انکوائریوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ صورتحال گلشن کے مختلف علاقوں کو شدید متاثر کر رہی ہے، جہاں علاقہ مکینوں کی مسلسل شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیرقانونی تعمیرات کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی ہدایت کی تھی، مگر بدعنوان افسران اور بلڈر مافیا کے گٹھ جوڑ کے باعث اب تک کوئی بھی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔
اسٹیل ٹاؤن پولیس نے اسٹریٹ کرائمز اور موٹرسائیکل لفٹنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا
علاقہ مکینوں نے وزیربلدیات سندھ سعید غنی، ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران اور بلڈر مافیا کے اس گٹھ جوڑ کا فوری خاتمہ کیا جائے اور قانونی کارروائی کی جائے۔