تشکر نیوز (اسلام آباد) – 53 سال قبل آج کے دن، پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور نے بھارتی بحریہ کے جنگی جہاز کُکری کو سمندر بُرد کر کے اور جہاز کِرپان کو مفلوج کر کے تاریخ رقم کی تھی۔ یہ کارنامہ جنگِ عظیم دوئم کے بعد کسی آبدوز کے ذریعے جنگی جہاز کو تباہ کرنے کا پہلا واقعہ تھا اور آج بھی پاک بحریہ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جاتا ہے۔
کورنگی: “ڈبل شاہ” کی مبینہ نااہلی، دو سال بعد بھی صفائی کے مسائل جوں کے توں
ہنگور کا یہ عظیم کارنامہ نہ صرف پاک بحریہ کی حربی مہارت کی بے مثال مثال ہے بلکہ یہ دشمن کے جارحانہ عزائم کو خاک میں ملانے کا واضح ثبوت بھی ہے۔ اس دن، ہنگور نے اپنی بہادری، استقامت، اور پیشہ وارانہ مہارت کے ذریعے دشمن کے عددی برتری کو شکست دے کر یہ پیغام دیا کہ پاک بحریہ اپنی سمندری سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔
آج کا دن ہمیں ہنگور کے عملے کے جذبے اور قربانی کی یاد دلاتا ہے، جو اپنے ملک کے دفاع کے لیے بے لوث قربانیاں دینے کی مثال ہے۔ ہنگور نے جو کارنامہ سرانجام دیا، وہ اللہ کی مدد، عملے کی غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، اور مادر وطن سے بے پناہ محبت کا عملی نمونہ تھا۔
پاک بحریہ اپنی سب میرین فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔ چین کے تعاون سے جاری آبدوز منصوبے کے تحت ہنگور کلاس آبدوزوں کے اضافے سے پاک بحریہ کی دفاعی اور حربی صلاحیتوں میں زبردست اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر، پاک بحریہ کی آبدوز غازی کے شہداء کی قربانیوں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا، جنہوں نے 1971 کی جنگ میں مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔
پاک بحریہ کا سب میرین اسکواڈرن اپنے شہداء اور لیجنڈری ہنگور کے کارناموں سے ہمیشہ متاثر رہے گا اور ملک کے دفاع کے لیے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کو مزید فروغ دے گا۔