لندن: ترجمان نواز شریف خاندان نے برطانوی عدالت کی جانب سے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیوالیہ ہونے کا عمل 172 سے شروع ہوا تھا۔ پہلی بار ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں صنعتوں کو نیشنلائز کیا گیا، جس میں شریف خاندان بھی شامل تھا۔ اس کے بعد جنرل پرویز مشرف کے دور میں صنعتوں پر سختی کی گئی، گھروں پر قبضے کیے گئے اور فیکٹریاں سیل کی گئیں۔
پاک بحریہ اور سری لنکن بحریہ کے درمیان میری ٹائم سیکیورٹی پر اہم مشاورت
بیان میں مزید کہا گیا کہ ثاقب نثار اور ان کے ساتھیوں نے بھی شریف خاندان کی صنعتوں کو نقصان پہنچایا، اور ان کے کاروبار کو تباہ و برباد کیا گیا۔ شریف خاندان کے کاروبار کو چار مرتبہ دیوالیہ کرایا گیا، جس کا مقصد خاندان کو سزا دینا تھا۔ ایسے اتار چڑھاؤ شریف خاندان کے لیے نئی بات نہیں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ملک و قوم اور اصولوں کی خاطر شریف خاندان نے اپنے نجی کاروبار کے نقصانات اور مشکلات کو برداشت کیا۔ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے دوران ٹیکس نہ دینے کے موقف کو برطانوی عدالت نے تسلیم کیا ہے۔