تشکرنیوز: لندن میں پاکستان کے وزیر دفاع، خواجہ آصف کے ساتھ ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، جب ایک نامعلوم شخص نے ان کے ساتھ دشنام طرازی کی اور چاقو حملے کی دھمکی دی۔ یہ واقعہ مغربی لندن کے ایک اسٹیشن پر چند روز قبل پیش آیا۔ واقعہ کی تفصیلات کے مطابق، خواجہ آصف نے حملہ آور کی دھمکی کو سنجیدگی سے لیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عزیزآباد پولیس کا گٹکاماوا کے خفیہ کارخانے پر چھاپہ، بھاری مقدار میں سامان برآمد
اس سے قبل 29 اکتوبر کو لندن میں پاکستان کے سابق جسٹس، قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ ایک پرتشدد مظاہرے کے دوران کیا گیا، جس میں کچھ افراد نے قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر پتھراؤ کیا تھا۔
پاکستان کی حکومت نے لندن میں قاضی فائز عیسیٰ پر حملے میں ملوث 23 پاکستانیوں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں شامل کر لیے ہیں۔ ان افراد میں لندن مظاہروں میں شہرت پانے والے شایان علی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ملائکہ بخاری کا نام بھی شامل ہے۔
پاکستانی حکومت نے ان 23 افراد کے علاوہ 153 مزید افراد کے نام بھی پی سی ایل میں شامل کر دیے ہیں اور ان کے پاسپورٹ معطل کر دیے ہیں۔ مزید برآں، برطانوی حکام کو ان افراد کی حوالگی کے لیے بھی ایک خط لکھا گیا ہے تاکہ وہ ان افراد کے خلاف کارروائی کریں۔
یہ دونوں واقعات پاکستان کے اہم سیاسی شخصیات کے حوالے سے لندن میں پیش آئے، جس کے بعد پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی سطح پر بھی ان معاملات پر بات چیت کا آغاز متوقع ہے۔