اینٹی کرپشن کا محکمہ آبپاشی میں مالی بےقاعدگیوں پر تحقیقات کا آغاز

تشکر نیوز:  محکمہ آبپاشی میں مالی بےقاعدگیوں کی شکایات کے بعد اینٹی کرپشن نے باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تحقیقات میں آبپاشی کے افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ اینٹی کرپشن حکام نے تین سال کے دوران محکمہ کے مختلف ٹھیکوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں اور اس بارے میں مختلف اہم دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

عرب اسلامک سربراہ اجلاس: غزہ اور لبنان پر اسرائیلی سفاکیت کی مذمت

اینٹی کرپشن نے ضلع دادو، روہڑی کینال، لاڑکانہ ڈویژن کے انجینئر نورمحمد، سرکاری ٹھیکیدار سلطان احمد کٹو، ٹینڈر کلرک اور اسٹور کیپر کو 18 اور 19 نومبر کو ڈائریکٹر انکوائریز کے پاس طلب کر لیا ہے۔ ان سے یہ تفصیلات مانگی گئی ہیں کہ گزشتہ تین سالوں میں کتنا بجٹ مختص کیا گیا، کتنی رقم خرچ کی گئی، مشینری اور آلات کی خریداری، نہروں کی صفائی کے لیے کتنے ٹھیکے دیے گئے اور کن ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دیے گئے۔

اس کے علاوہ، اینٹی کرپشن نے پوچھا ہے کہ کن اخبارات میں اشتہارات شائع کیے گئے، سیپرا ویب سائٹ پر کتنے ٹھیکے اپ لوڈ کیے گئے، پریکیورمنٹ کمیٹی کا نوٹیفیکیشن، جامع تفصیلات، کال ڈپازٹ اور ٹھیکے کی ایوالیوشن رپورٹ بھی طلب کی گئی ہیں۔ مذکورہ تمام دستاویزات کو ڈائریکٹر انکوائریز اینٹی کرپشن کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

 

اس تحقیقاتی کارروائی کا مقصد محکمہ آبپاشی میں مالی بےقاعدگیوں کو سامنے لانا اور ذمہ دار افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنا ہے۔

61 / 100

One thought on “اینٹی کرپشن کا محکمہ آبپاشی میں مالی بےقاعدگیوں پر تحقیقات کا آغاز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!