ریاض: سعودی عرب میں ہونے والے مشترکہ عرب اسلامک سربراہ اجلاس میں غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں تاجکستان کے صدر، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
مقررین نے غزہ اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری طور پر جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا، اور غزہ میں اسکولوں، مساجد اور پناہ گاہوں پر حملوں کی شدید مذمت کی۔
مقررین نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو فوری طور پر روکنا ضروری ہے، اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل کے خلاف عالمی برادری کو مؤثر پابندیاں عائد کرنی چاہئیں، کیونکہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے امداد کے راستے بند کر دیے ہیں۔
اس کے علاوہ، اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فلسطین کا دیرپا حل آنے والی نسلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ناگزیر ہے، اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ مقررین نے اسرائیلی حملوں کو غیر قانونی اور شرمناک قرار دیتے ہوئے امدادی اداروں کو معاونت سے روکنے کی شدید مذمت کی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بھی اس اجلاس میں شریک ہیں، جہاں عرب لیگ اور او آئی سی کے اعلیٰ حکام بھی موجود ہیں۔ اجلاس کا مقصد فلسطین اور لبنان کے مسائل کے حل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانا تھا۔