کراچی ایئرپورٹ حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت: 3 دہشتگرد گرفتار، سہولت کاروں کا پتا چل گیا

کراچی ایئرپورٹ پر چینی شہریوں پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے پیر کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ملوث 3 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور سہولت کاری میں رکشہ ڈرائیور اور بینک ملازم ملوث نکلے ہیں۔

ضیاء لنجار نے کہا کہ حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی، اور اس حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے نمبر، چیسز اور بمبار کے فنگر پرنٹس کے ذریعے اہم معلومات حاصل کی گئی۔ ان شواہد سے پتہ چلا کہ حملے میں ملوث حملہ آور کا نام شاہ فہد ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ حملے کے لیے استعمال کی جانے والی گاڑی کے ساتھ ایک رکشہ تھا، جس میں سہولت کاری کرنے والے افراد فرحان اور سلیم شامل ہیں۔ گاڑی 71 لاکھ روپے کی قیمت پر کراچی کے ایک شوروم سے خریدی گئی، اور اس کی رقم حب کے ایک بینک سے ادا کی گئی تھی۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ گاڑی کی خریداری کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور شاہ فہد کے ساتھ فرحان اور سلیم کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران، سعید نامی شہری نے دہشت گردی کی کارروائی کے لیے گاڑی خریدنے کی رقم فراہم کی۔ گاڑی میں 30 سے 40 کلو بارودی مواد حب یا اس کے قریب کسی علاقے میں نصب کیا گیا تھا۔

ضیاء لنجار نے مزید بتایا کہ حملے سے قبل، خاتون گل نسا کو گاڑی میں بٹھایا گیا تھا تاکہ کسی کو شک نہ ہو، اور اسے بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جاوید نامی شخص نے حملے کے لیے روٹ کی ریکی کی، اور دانش نامی سہولت کار کے ساتھ مل کر چینی شہریوں کے نکلنے کی اطلاع دی۔ بشیر زیب بلوچ نے رحمان گل نامی کمانڈر کو حملے کا ٹاسک دیا، اور حملے کی منصوبہ بندی رحمان گل نے کی۔

 

 

اب تک، اس کیس میں 3 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ملزمان فرحان اور محمد سعید حملہ آور کے سہولت کار ہیں، جبکہ جاوید عرف سمیع ایئرپورٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ان تمام سہولت کاروں اور حملہ آوروں کی گرفتاری سے تحقیقات میں مزید اہم پیشرفت متوقع ہے۔

53 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!