پاکستان کے دشمن مذہبی، نسلی اور سیاسی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہوئے دراڑیں ڈالنے پر تُلے ہیں: آرمی چیف

پاکستان کے دشمن مذہبی، نسلی اور سیاسی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہوئے دراڑیں ڈالنے پر تلے ہیں: آرمی چیف

راولپنڈی(تشکر نیوز ویب ڈیسک): آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہےکہ پاکستان کے دشمن مذہبی، نسلی اور سیاسی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہوئے دراڑیں ڈالنے پر تلے ہیں، ہمیں ایک پُرعزم اور مضبوط قوم کے طورپر اُبھرنے کیلئے متحد اوریکجان ہونا پڑے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کرسمس تقریب میں شرکت کیلئےکرائسٹ چرچ راولپنڈی گئے جہاں انہوں نے مسیحی برادری کے ساتھ کرسمس تقریبات میں شرکت کی جب کہ چرچ انتظامیہ نے آرمی چیف کا خیرمقدم کیا اور تہوارمیں شرکت پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے پاکستان میں مقیم تمام مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے مسیحی برادری کیلئے احترام کا اظہار کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے متحد و ترقی پسند پاکستان کیلئے قائد کے حقیقی وژن پرعمل کرنے اور معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر زوردیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلام ہمیں امن اور دوستی کا سبق سکھاتا ہے، اسلام بین المذاہب ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جوکہ وقت کی اہم ضرورت ہے، درپیش چیلنجز اور مسائل سے نمٹنے کیلئے بیان بازی اور پروپیگنڈے کی نفی کرنا ہوگی۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قومی مسائل کے بارے میں درست نقطہ نظر، سچائی اور علم پر مبنی رائے رکھنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے دشمن مذہبی، نسلی اور سیاسی کمزوریوں کو استعمال کرتے ہوئے دراڑیں ڈالنے پر تلے ہیں، ہمیں ایک پُرعزم اور مضبوط قوم کے طورپر اُبھرنے کیلئے متحد اوریکجان ہونا پڑے گا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے قائداعظم کے147 ویں یوم پیدائش پر اُن کے عظیم وژن اور قیادت کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

جنرل عاصم منیر نے 11 اگست1947 کو دستور ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران قائد کے تاریخی کلمات کا حوالہ دیا اور کہا کہ قائداعظم نےفرمایا کہ آپ آزاد ہیں، آپ اپنے مندروں میں جانے کیلئے آزاد ہیں، قائداعظم نے فرمایا کہ آپ اس ریاست پاکستان میں اپنی مساجد یاکسی دوسری عبادت گاہ میں جانے کیلئے آزاد ہیں۔

 

 

آرمی چیف نے تمام شعبوں اورڈومینز میں پاکستان کی پوری مسیحی برادری کی خدمات اور قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!