وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومتی کاوشوں سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، سعودی عرب نے سرمایہ کاری کو 2.8 ارب ڈالر تک توسیع دے دی، سعودی فاسٹ فوڈ چین البیک پاکستان آرہی ہے۔
پاک-انگلینڈ سیریز کے دوران انگلش ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس کے گھر میں چوری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ دورہ سعودی عرب میں ملاقاتیں تعمیری اورنتیجہ خیزرہیں، وزیراعظم کےسعودی عرب اورقطرکے دورے اہمیت کےحامل تھے، اللہ کاشکرہےمعیشت بحالی کی پٹری پر چڑھ چکی۔
انہوں نے کہاکہ سعودی وزیرسرمایہ کاری کےدورہ پاکستان میں27معاہدوں پردستخط ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں کی تعداد27سے بڑھ کر 34ہوگئی، دونوں ممالک نے معیشت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کیا، ملکی معیشت کی بحالی اوراستحکام میں سعودی عرب کااہم کردار رہا ہے۔
وزیر اطلاعات نے ایک سوال پر بتایا کہ منارا کا معاملہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے، سعودی فاسٹ فوڈ چین البیک پاکستان آرہی ہے، کمپنی نے اپنی سپلائی چین پر کام شروع کردیا ہے، تمام شعبوں میں تیزی سے پیش رفت ہورہی ہے، تفصیلات وقت آنے پر سامنے لائیں گے۔
عطا اللہ تارڑ نے ایک سوال پر کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی کی ہی صوبائی حکومت نے طالبان کو واپس لاکر بلایا اور اس وقت کے وزیر اعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر ایک بھی اجلاس نہیں کیا اور اب یہ حکومت ملزمان کا استقبال کررہی ہے اور انسداد دہشتگردی پر ان کی کوئی توجہ نہیں ہے، ایک مذاق سا بن گیا ہے، وفاق نے پہلے بھی تعاون کی پیشکش کی تھی اور اب بھی ساتھ مل کر لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں فوجی اور سویلین دونوں شہید ہورہے ہیں، لیکن غیرسنجیدہ وزیراعلیٰ کو کسی چیز کی بالکل پروا نہیں ہے، وہ معاملات چلانے کے اہل ہی نہیں ہیں، اس حوالے سے وفاقی حکومت جو کردار ادا کرسکتی ہے، کرے گی۔
عطا تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم سیکیورٹی کے حوالے سے باخبر رہتے ہیں اور سیکیورٹی ایجنسیز سے مشاورت بھی جاری رہتی ہے، دہشت گردی کا تدارک حکومت کی ذمے داری ہے، حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم پر قائم ہے، امن قائم ہوگا اور دہشت گردی کے واقعات میں وقت کے ساتھ کمی واقع ہوگی۔