لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز نے عدلیہ میں مداخلت روکنے کے بجائے مزید دروازے کھولے، جسٹس منصور علی شاہ
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران کے خلاف 9مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج منظر علی گل نے درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے وکلا کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر ضمانتوں پر دلائل مکمل کریں۔
عدالت نے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس ،عسکری ٹاور سمیت دیگر مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔