دہشت گرد حملے کے بعد ترکیہ کی شام اور عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں

ترکیہ نے اپنے ملک میں ہونے والے دھماکے کے بعد شام اور عراق میں کرد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں عسکریت پسندوں کے تقریباً دو درجن اہداف کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 2 اراکین صوبائی اسمبلی کی ضمانت منظور

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکیہ نے کہا ہے کہ اس نے انقرہ کے قریب ایک ایوی ایشن سائٹ پر ہونے والے حملے کے بعد عراق اور شام میں کرد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اس حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے تھے اور حکومت کا کہنا ہے کہ اس بات کا کافی حد تک امکان ہے کہ یہ حملہ کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ترکیہ کی وزارت دفاع نے کہا کہ حملے کے چند گھنٹے بعد عراق اور شام کے شمال میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف ایک فضائی آپریشن کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے کل 32 اہداف کو کامیابی کے ساتھ تباہ کر دیا گیا ہے اور مزید کارروائیاں جاری ہیں۔

ترکی اور اس کے مغربی اتحادیوں کے جانب سے دہشت گرد گروپ قرار دی جانے والی کردستان ورکرز پارٹی کئی دہائیوں سے ترک ریاست کے خلاف بغاوت برپا کیے ہوئے ہے اور عراق اور شام کے کرد علاقوں میں کئی اڈے ہیں۔

اس حملے سے قبل سہ پہر ساڑھے تین بجے کے فوراً بعد انقرہ سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال میں سرکاری ادارے ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کے ہیڈ کوارٹر میں دھماکا ہوا تھا۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے اس واقعے کی فوری طور پر مذمت کرتے ہوئے اسے ’دہشت گردی کا حملہ‘ قرار دیا تھا۔

ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے لیے روس میں موجود صدر رجب طیب اردوان نے ایکس پر پیغام میں اسے ترکی کی دفاعی صنعت پر ’گھناؤنا‘ حملہ قرار دیا۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ زخمیوں میں سے تین کی حالت نازک ہے اور خاتون اور مرد سمیت دو حملہ آوروں کو مارا جا چکا ہے۔

اس حملے کی ذمے داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی لیکن ترک وزیر داضلہ نے کہا کہ جس طریقے سے یہ کارروائی کی گئی تو ممکنہ طور پر اس میں کردستان ورکرز پارٹی ملوث ہے۔

 

 

ان کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث افراد کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔

61 / 100

One thought on “دہشت گرد حملے کے بعد ترکیہ کی شام اور عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!