روس کے شہر کازان میں شروع ہونے والے برکس تنظیم کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کو تنظیم کی رکنیت ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، پاکستان نے گزشتہ سال اس برکس میں شمولیت کی درخواست دی تھی جس پر منگل سے شروع ہونے والے اجلاس میں روس کے بعد اب بھارت کی جانب سے بھی حمایت کا امکان ہے۔
بلوچستان کابینہ نے صوبے کی پہلی سوشل میڈیا پالیسی منظور کرلی
تشکر اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق چونکہ نئے ملک کو تنظیم میں موجود رکن ممالک کے اتفاق رائے سے شامل کیا جاتا، لیکن بھارت کی جانب سے مخالفت نے دیگر رکن ممالک کو پریشان کردیا ہے۔
نومبر 2023 میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان معروف گلوبل ساؤتھ بلاک برکس میں شمولیت کا خواہاں ہے اور پاکستان کے برکس کے موجودہ رکن ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔
اس کے بعد سے سرحد کی دونوں جانب بھارت کے پاکستان کی رکنیت قبول کیے جانے کے امکانات کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔
پاکستان کی رکنیت کے حصول کے امکانات اس وقت روشن ہو گئے تھے جب روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی کے ستمبر میں دورہ پاکستان کے دوران برکس میں پاکستان کی رکنیت کی حمایت کی تھی۔
بھارتی اخبار ٹریبیون میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے ان امکانات کو مزید تقویت ملی جہاں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سربراہ اجلاس کے افتتاح سے قبل کازان پہنچے اور صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ دو طرفہ گفتگو کی۔
معاشی اعتبار سے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ممالک برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل برکس تنظیم میں ایران، مصر، ایتھوپیا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب بھی شامل ہوچکے ہیں۔
گزشتہ سال اگست میں پاکستان کی جانب سے رکنیت کے لیے درخواست کے بعد ترکی، آذربائیجان اور ملائیشیا نے بھی باضابطہ طور پر رکن بننے کے لیے درخواست دی جبکہ چند دیگر ممالک نے بھی رکنیت کے حصول میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
بیجنگ اور اسلام آباد کے خصوصی تعلقات کی بدولت یہ پیشرفت اب بھارت اور چین کے درمیان سرحدی مذاکرات میں یہ پہلو ایک مثبت پیشرفت کا سبب بن سکتا ہے۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ برکس میں شمولیت سے پاکستان بین الاقوامی تعاون کو فروغ اور کثیر الجہتی نظام کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ برکس پاکستان کی درخواست پر جامع کثیرالجہتی کے عزم کے مطابق آگے بڑھے گا۔
گزشتہ ماہ روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے باضابطہ گفتگو کی تھی اور کہا تھا کہ ماسکو برکس میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت