لاہور میں ریپ واقعہ نہیں ہوا، غلط افواہ پھیلائی گئی، متعدد شوبز شخصیات کا دعویٰ

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے کالج کی طالبہ سے سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ ریپ کے واقعے پر جہاں ایک طرف شوبز شخصیات نے اظہار برہمی کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف بعض شوبز شخصیات کا ماننا ہے کہ لاہور میں ریپ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، غلط افواہ پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

چند روز قبل نجی کالج کے گلبرگ کیمپس میں سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ طور پر فرسٹ ایئر کی طالبہ کو ریپ کا نشانہ بنانے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا تھا۔

پاکستان سمیت 12 ممالک میں شدید غذائی قلت کا شکار 20 لاکھ بچے موت کے خطرے سے دوچار

بعد ازاں کالج طلبہ سمیت سماجی کارکنان کی جانب سے طالبہ کے مبینہ ریپ کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا، جس دوران پولیس نے 27 افراد کو حراست میں بھی لیا تھا۔

بعد ازاں پولیس اور متاثرہ بچی کے مبینہ والد اور دیگر رشتے داروں نے بچی سے ریپ کے واقعے کو جھوٹا قرار دیا تھا۔

پولیس، حکومت پنجاب اور کالج انتظامیہ کا دعویٰ ہےکہ طالبہ سے ریپ کی جھوٹی افواہ پھیلائی گئی، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

اسی بات پر ماڈل، میک اپ آرٹسٹ و ٹی میزبان نادیہ حسین، اداکار مانی اور کامیڈین شفاعت علی سمیت دیگر شخصیات کا بھی دعویٰ ہے کہ لاہور میں ریپ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، غلط خبر پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

کامیڈین شفاعت علی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا کہ لاہور میں کالج سے طالبہ سے ریپ کا واقعہ من گھڑت ہے، جھوٹی خبر پھیلائی گئی اور حکومت کو چاہیے کے غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکے اور ایسی افواہیں پھیلانے والوں کو سزا دے کر ان پر جرمانہ عائد کیا جائے۔

انہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ سارے معاملے پر کنفیوژن اس وقت پھیلی جب احتجاج کے بعد پنجاب کے وزیر تعلیم نے کالج کیمپس کی رجسٹریشن منسوخ کی، جس کے بعد پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ ریپ کی جھوٹی خبر پھیلائی گئی۔

اداکار مانی نے بھی اپنی پوسٹ میں بتایا کہ انہیں متعدد ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں طالبہ سے ریپ کی بات جھوٹی ہے، حکام کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں۔

مانی نے لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مذکورہ خبر غلط معلومات کی بنیاد پر جان بوجھ کر پھیلائی گئی اور دوسرے افراد نے بھی فیکٹ چیک کیے بغیر خبر کو آگے بڑھایا۔

انہوں نے خود پر تنقید کے بعد وضاحتی پوسٹس میں بتایا کہ انہوں نے ذرائع کا حوالہ دیا، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے ذرائع پنجاب پولیس اور حکومت پنجاب تھے۔

ساتھ ہی انہوں نے اے ایس پی شہربانو کو اپنا سب سے بڑا ذریعہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لاہور ریپ واقعہ جھوٹا ہے۔

میک اپ آرٹسٹ و ماڈل نادیہ حسین نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ اے ایس پی شہربانو نے لاہور ریپ واقعے پر حقیقت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ واقعہ جھوٹا ہے، ریپ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

ساتھ ہی انہوں نے لاہور میں احتجاج کرنے والے طلبہ کی بھی تعریفیں کیں کہ وہ کسی بھی واقعےکے خلاف باہر نکلے اور مطالبہ کیا کہ اگر ریپ ہوا ہے تو ملزم کو سزا دی جائے۔

 

 

نادیہ حسین نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ لاہور میں طالبہ سے ریپ کا واقعہ پیش نہیں آیا اور غلط معلومات کی بنیاد پر پھیلائی گئی خبر تھی۔

61 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!