بابا صدیقی کے قتل کے بعد سلمان خان کی سیکیورٹی میں اضافہ

نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما اور بولی وُڈ میں اثرورسوخ رکھنے والی شخصیت بابا صدیقی کے بھارتی شہر ممبئی میں قتل کے بعد بالی وڈ کے ’سلطان‘ سلمان خان کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل: سندھ ہائیکورٹ نے حکومت اور ایس بی سی اے سے جواب طلب کر لیا، سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو نامعلوم افراد نے بابا صدیقی پر قاتلانہ حملہ کیا جس میں انہیں تین گولیاں لگیں، انہیں زخمی حالت میں ممبئی کے لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

بابا صدیقی کے انتہائی قریبی دوست تصور کیے جانے والے سلمان خان کو جیسے ہی بابا صدیقی کے قتل کی خبر ملی تو وہ فوری بگ باس شو کی شوٹنگ درمیان میں چھوڑ کر رات گئے ہی ہسپتال روانہ ہو گئے اور اس موقع پر ان کے ساتھ سخت سیکیورٹی دیکھی گئی۔

اس حملے کے بعد سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز میں ان کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری دیکھی جا سکتی ہے۔

سیکیورٹی بڑھانے کی وجہ یہ بھی ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کی ذمے داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی اور اس گینگ کے ایک ممبر نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ بابا صدیقی کے اداکار سلمان خان کے ساتھ تعلقات ان کی قتل کی وجہ بنی۔

بالی وڈ کے اسٹار سلمان خان این سی پی رہنما بابا صدیقی کے انتہائی قریب تھے اور دونوں کو بے شمار مواقع پر تقریبات میں ایک دوسرے کے ساتھ دیکھا گیا جبکہ دونوں کے سوشل میڈیا پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ کئی تصاویر موجود ہیں۔

قتل میں ملوث ملزمان گرفتار

دوسری جانب سے قتل کے الزام میں پولیس نے متعدد ملزمان کو گرفتار کیا ہے جنہیں 21 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم دھرما راج کشیپ کے بارے میں میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اس کی عمر 18 سال سے کم ہے لیکن پولیس نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بون اوسی فکیشن ٹیسٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ مذکورہ ملزم کی عمر 21سال ہے۔

پولیس نے حملہ کرنے والے دھرما راج کشیپ، گرمیل بلجیت اور 28سالہ پونے کے رہائشی شخص کے ساتھ ساتھ اس کے بھائی شبہم لونکر کو گرفتار کر لیا ہے، اس کے علاوہ حملے میں ملوث ایک اور شخص شیوا گوتم فرار ہے جس کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے کا منصوبہ 21سالہ محمد ذیشان اختر نے بنایا تھا۔

بابا صدیقی کون تھے؟

بابا صدیقی 2 بار بی ایم سی کارپوریٹر رہے اور وہ پہلی بار 1999 میں کانگریس کے ٹکٹ پر ممبئی میں باندرا کے حلقے سے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) منتخب ہوئے۔

وہ 2004 اور 2009 میں اپنی نشست برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے تاہم 2014 میں انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کے ہاتھوں شکست ہوئی اور 2019 کے انتخابات میں انہوں نے حصہ نہیں لیا تھا۔

بابا صدیقی 2004 سے 2008 تک وزیر خوراک، سول سپلائی کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں، رواں سال کے آغاز میں انہوں نے شرد پوار کی نیشنل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

بابا صدیقی صرف بھارت کے مشہور سیاست دان ہی نہیں تھے بلکہ وہ بالی انڈسٹری میں بھی خاصے مقبول تھے جو ہر سال شوبز شخصیات کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کرتے تھے جس میں نامور اداکار، ہدایت کار اور پروڈیسر شرکت کرتے تھے۔

بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور دبنگ اداکار سلمان خان، عامر خان، سنجے دت جیسے سپر اسٹارز بابا صدیقی کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں، جب کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان سالوں تک چلنے والی ناراضگی بھی بابا صدیقی نے 2013 کے ایک افطار ڈنر میں ان کی صلح کرواکر ختم کروائی۔

 

 

واضح رہے کہ بابا صدیقی کی شادی شہزین صدیق سے ہوئی ہے جن سے ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان صدیقی ہیں۔

63 / 100

One thought on “بابا صدیقی کے قتل کے بعد سلمان خان کی سیکیورٹی میں اضافہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!