تشکُّر نیوز رپورٹنگ،
اوپن ٹرائل کی درخواست پر 28دسمبر کو ہائیکورٹ میں سماعت ہے،مہر بانو قریشی
سابق وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو نے اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتنے گواہ آئے ان کے بیانات عجلت میں رکارڈ کئے گئےاوپن ٹرائل میں پک اینڈ چوز نہیں ہوسکتا،مرضی کے صحافی اندر گئے۔
سابق وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو نے اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی رہائی آج نہیں ہو سکے گی روبکار تیار نہیں ہوئی،ہمیں سپریم کورٹ کے آرڈر کی کاپی دن 3بجے ملی تھی تصدیق شدہ کاپی ملنے کے بعد جی الیون گئے تو وہاں تالے لگے تھے وکلاء،ملزمان،جیل انتظامیہ کو عدالتی کارروائی کا علم نہیں تھااطلاع نہ ہونے پر ہمارے وکلاء عدالت میں نہ پہنچ سکے۔
صاحبزادی مہر بانو قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز جج صاحب کی طبعیت خرابی کے باعث سماعت نہیں ہوئی تھی جو ہو رہا ہے اس سے فیئر ٹرائل کا لینا دینا نہیںگواہیاں ہمارے وکلاء کی غیر موجودگی میں ریکارڈ کرائی گئیں اوپن ٹرائل کی درخواست پر 28دسمبر کو ہائیکورٹ میں سماعت ہےاب تو بلا بھی چھین لیا،انکی راتوں کی نیند بھی چھینی ہوئی ہے۔
مہربانو قریشی کا اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ جتنے گواہ آئے ان کے بیانات عجلت میں رکارڈ کئے گئےاوپن ٹرائل میں پک اینڈ چوز نہیں ہوسکتا،مرضی کے صحافی اندر گئے۔