تشکر نیوز: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے 22 مارچ سے 5 ستمبر تک کراچی سمیت حیدرآباد میں 872 غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کر دیا۔ یہ کارروائیاں سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں کی گئیں۔
عمران خان: اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل جائیں تو سارے کیسز ختم ہو جاتے ہیں
ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی کے مطابق، ضلع سینٹرل میں 424، ضلع ایسٹ میں 157، ضلع ساؤتھ میں 86، ضلع کورنگی میں 28، ضلع ویسٹ میں 23، ضلع ملیر میں 6، ضلع کیماڑی میں 2، انڈسٹریل ایریا میں 4 اور حیدرآباد ریجن میں 142 غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی گئی۔
ڈیمالیشن اسکواڈ نے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات اور زمین کے غلط استعمال کے خلاف سخت کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں کے دوران مختلف علاقوں میں چوتھی اور تیسری منزلوں کی غیر قانونی دیواروں اور چھتوں کو مسمار کیا گیا، جبکہ یوٹیلٹی کنکشنز بھی منقطع کیے گئے۔
ناظم آباد، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، اور کورنگی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں یہ کارروائیاں عمل میں آئیں۔ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے دوران علاقائی پولیس اور ایس بی سی اے پولیس فورس کی نفری بھی موجود تھی تاکہ امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھی جا سکے۔
عبدالرشید سولنگی نے مزید کہا کہ عدالت کے احکامات کے مطابق انہدامی کارروائیاں جاری رہیں گی اور اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔