6 ستمبر پاکستان کی تاریخ کا وہ سنہری باب ہے جب مسلح افواج اور عوام نے متحد ہو کر دشمن کے حملے کو ناکام بنایا۔
یومِ دفاع کے موقع پر شہداء کے لواحقین نے قوم کے نام خصوصی پیغامات میں کہا کہ پاک فوج نے بے شمار قربانیاں دی ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ایک شہید کی لواحقین نے کہا، "افواجِ پاکستان کے خلاف جو پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے، اس کی مذمت کرتی ہوں۔”
1965 کی جنگ کا پانچواں دن: 5 ستمبر کے اہم واقعات
شہید کی بیٹی نے فخر کے ساتھ کہا، "مجھے اپنے بابا پر بہت ناز ہے کہ انہوں نے وطن کے لیے اپنی جان قربان کی۔ میں نے انہیں کبھی نہیں دیکھا، لیکن میری امی بتاتی ہیں کہ وہ بہت اچھے انسان تھے۔ میں بڑی ہو کر اپنے والد کی طرح پاک فوج میں شامل ہونا چاہتی ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ڈیجیٹل دہشتگردی عوام اور فوج کے درمیان فاصلے پیدا کر رہی ہے، اور میرا قوم سے پیغام ہے کہ سوشل میڈیا کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور پاک فوج پر اعتماد رکھیں، جو ملک کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔”
شہید کی والدہ نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میرا بیٹا بہت نڈر اور بہترین اخلاق کا مالک تھا۔ اس کی شہادت کے بعد پاک فوج نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ مجھے اپنے بیٹے کی بہت یاد آتی ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم ایک دن دوبارہ ملیں گے۔”
والد نے کہا، "جس طرح 6 ستمبر کو پاک فوج کے جوانوں نے ملک کے لیے قربانیاں دیں، میرے بیٹے نے بھی اسی جذبے سے اپنی جان دی۔”
ایک بیٹے نے اپنے شہید والد کی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "میرے بابا مجھے 6 ستمبر کے دن کے بارے میں بتاتے تھے کہ کیسے دشمن بھارت نے رات کی تاریکی میں حملہ کیا اور پاک فوج نے ان کے عزائم کو ناکام بنایا۔ میں بھی اپنے والد کی طرح وطن کی خاطر جان دینے سے گریز نہیں کروں گا۔”
شہید کی بیوہ نے کہا، "ہمارے عظیم فوجی جوانوں نے ملک کی خاطر جانیں نچھاور کیں اور ہمیشہ ملکی دفاع کے لیے تیار رہیں گے۔ صدام بہت بہادر اور نڈر تھا، اور اس کے دل میں ہمیشہ وطن کی خدمت کا عزم تھا۔”