شمال مغربی ترکیہ میں ایک مسجد کے باہر ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ پہنے ایک نقاب پوش نے چاقو کا وار کر کے کم از کم 5 افراد کو زخمی کردیا، حملہ آور کو بعد میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ایل این جی کی قیمتوں میں 3.20 فیصد تک اضافہ
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے جانے سے قبل 18 سالہ مشتبہ مسلح شخص نے ایسکی شہیر شہر میں مسجد کے باہر حملے کو ایکس پر براہ راست نشر بھی کیا۔
کچھ میڈیا ایجنسیوں نے 7 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
سائٹ ایسکی شہیر ڈرم نے رپورٹ کیا کہ حملہ آور نے کھلاڑیوں کی طرح کا لباس پہنا ہوا تھا، اس کی کمر پر کلہاڑی لٹکی ہوئی تھی، اس نے بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جبکہ حملہ آور نے چہرے پر ماسک بھی پہنا ہوا تھا۔
حملہ آور کی اپنی ہی جانب سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح شخص نے ماسک کے اوپر عینک بھی پہن رکھی ہے۔
کئی نیوز سائٹس نے دعویٰ کیا کہ مسلح شخص نے اپنے سینے پر کئی سواستیکاؤں سے بنا ہوا ایک نازی نشان ’کالا سورج‘ بھی پہنا ہوا تھا۔
روزنامہ جمہویرت کے مطابق حملہ آور نے شور نہیں مچایا اور نہ ہی حملہ کرنے کے پیچھے اپنا مقصد واضح کیا تاہم اس کا دعویٰ تھا کہ وہ وار گیمز سے متاثر تھا۔