عزیر بلوچ اور غفار ماما پولیس مقابلہ کیس میں عدم شواہد پر بری

تشکر نیوز: کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور غفار عرف ماما کو عدم شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا۔

عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران عزیر بلوچ کے وکیل نے دلیل دی کہ پولیس کے پاس عزیر بلوچ کے خلاف کوئی مضبوط شواہد نہیں اور پراسیکیوشن کے گواہان کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔

ورلڈ بینک کی سندھ میں 2 لاکھ سولر سسٹم تقسیم کرنے کے منصوبے کی توثیق

 

 

پراسیکیوشن نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف 2009 میں اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور عزیر بلوچ پر مختلف تھانوں میں 50 سے زائد مقدمات درج ہیں۔ اب تک عزیر بلوچ 39 مقدمات میں بری ہو چکے ہیں۔ پراسیکیوشن نے مزید کہا کہ پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں رحمان ڈکیت سمیت دیگر ملزمان ہلاک ہو گئے، جبکہ عزیر بلوچ اور دیگر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

55 / 100

One thought on “عزیر بلوچ اور غفار ماما پولیس مقابلہ کیس میں عدم شواہد پر بری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!