پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کرکے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے پہلے مرحلے میں گروپ بی سے بھارت کے نیرج چوپڑا نے 89 میٹر کی تھرو کی اور وہ پہلے نمبر پر رہے، گریناڈا سے تعلق رکھنے والے اینڈرسن پیٹرز نے 88.63 میٹر کی تھرو کی اور وہ دوسرے نمبر پر رہے۔
9 مئی کیس: عمر ایوب، اسد عمر سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
پاکستان کے ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کی اور وہ گروپ میں تیسرے نمبر پر رہے، برازیل کے لوئیز موریسیو دا سلوا نے 85.91 میٹر کی تھرو کی اور وہ چوتھے نمبر پر رہے، جب کہ اینڈرین مارڈیر نے 84.13 میٹر کی تھرو کی، گروپ اے سے ان پانچوں ایٹھلیٹس نے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
جیولن تھرو کے مقابلوں میں گروپ اے سے 4 کھلاڑیوں نے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا، جرمنی کے جولین ویبر 87.76 میٹر کی تھرو کی اور وہ پہلے نمبر پر رہے، کینیا کے جولیس ییگو 85.97 میٹر کی تھرو کی۔
گروپ اے سے تیسرے نمبر پر رہنے والے چیک جمہوریہ کے جیکب وڈلیچ نے 85.63 میٹر کی تھرو کی، فن لینڈ کے ٹونی کیرنن نے 85.27 میٹر کی تھرو کی اور وہ گروپ میں چوتھے نمبر پر رہے۔
پیرس روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ میں پوری طرح فٹ اور اچھی طرح سے تیار ہوں، میں نے اس ایونٹ کے لیے بہت محنت کی ہے، میں پاکستان کے لیے میڈل لانے کی بھرپور کوشش کروں گا، مجھے لگتا ہے کہ میں اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاؤں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 1992 کے اولمپکس کے بعد سے اب تک کسی بھی رنگ کا تمغہ نہیں جیتا لیکن پاکستان کے مایہ ناز ایتھلیٹ ارشد ندیم فرانس کے دارالحکومت میں پاکستان کے لیے میڈل لانے کے لیے پرامید ہیں۔
2024 کے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا 7 رکنی دستہ شرکت کر رہا ہے لیکن سب کو صرف ارشد ندیم سے ہی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ پاکستان کو 32 سال بعد میڈل جتوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ارشد ندیم دو سال قبل 2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں سونے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے، تاہم 2023 کے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں وہ بھارت کے نیرج چوپڑا کو شکست دینے میں ناکام رہے اور چاندی کا تمغہ لائے تھے۔