تشکر نیوز: حیدر آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بارشوں کے دوران دعا کریں کہ ان کی شدت ایسی ہو جسے سندھ حکومت سنبھال سکے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ موجودہ سسٹم میں اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ بارش کا پانی فوری طور پر نکالا جا سکے، اور ان کے مطابق بارشوں کی شدت کے ساتھ ساتھ نظام کی استعداد بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ صوبے میں بارشوں کی صورتحال 2022 کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے، اور حکومت کی جانب سے مزید بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ بارشوں کے دوران عوام کی مشکلات کو کم کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے، لیکن فوری طور پر پانی کا نکاس ممکن نہیں ہے کیونکہ موجودہ سسٹم کی صلاحیت محدود ہے۔
حزب اللہ کا شمالی اسرائیل پر حملہ، مشرق وسطیٰ میں تناؤ میں اضافہ
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی بارشوں کے دوران سڑکوں پر پانی جمع ہو جاتا ہے، لہذا سندھ میں بارشوں کے دوران پانی کا جمع ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بارشوں کے دوران عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور ان کی تسلی اور مشکلات کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔
سعید غنی کے مطابق، بارشوں کے بعد پانی کا فوری نکاس نہ ہونے کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے موجودہ سسٹم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ سندھ حکومت اس مسئلے پر توجہ دے رہی ہے اور سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں بارشوں کے دوران لوگوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ بارشوں کے دوران حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور حکومت کے اقدامات کے بارے میں آگاہ رہیں تاکہ مشکلات کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ سعید غنی نے اس امید کا اظہار کیا کہ عوام کی دعا اور تعاون سے بارشوں کے دوران بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں گے اور لوگوں کی مشکلات کو کم کیا جا سکے گا۔