پنجاب کے ضلع ساہیوال کی تحصیل عارف والا کے چک ای بی 17 میں ڈکیتی کے دوران دو نامعلوم مسلح ملزمان نے خاتون فارم ورکر کا اس کے شوہر کے سامنے گینگ ریپ کردیا۔
تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کیا گیا کہ محمد اسلم نامی کسان گاؤں کے مضافات میں اپنی بیوی اور 2 بچوں کے ساتھ اپنے فارم ہاؤس پر رہتا
اسلام آباد ہائیکورٹ: شہباز گل کے بھائی کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم
ہے، اس کے تین فارم ورکرز بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ فارم ہاؤس کے سرونٹ کوارٹرز میں رہتے ہیں اور مویشیوں کے لیے بنائے شیڈ میں سو رہے تھے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب 2 مسلح ڈاکوؤں نے پہلے مزدوروں اور پھر گھر کے اندر سوئے اسلم کے اہل خانہ کو نیند بیدار کیا، انہوں نے موبائل فون چھین لیے اور تمام مردوں، عورتوں اور بچوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا۔
ملزمان ایک مزدور کی بیوی کو نقدی اور دیگر قیمتی سامان کی نشاندہی کے لیے اپنے ساتھ لے گئے، جب خاتون نے مزاحمت کی تو ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور دوسرے کمرے میں بند کر دیا۔
فارم ہاؤس کو لوٹنے کے بعد ملزمان نے مزدور کی بیوی کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور مزدور کو ریپ ہوتے ہوئے دیکھنے پر مجبور کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈاکو 50 ہزار روپے نقد، موٹر سائیکل اور ڈی اے پی کھاد کی دو بوریاں لے کر فرار ہو گئے، انہوں نے موبائل فون فارم ہاؤس کے قریب پھینک دیے۔
صدر پولیس عارف والا نے جائے وقوع کا فرانزک تجزیہ کرایا اور گینگ ریپ کی متاثرہ خاتون کو ٹی ایچ کیو ہسپتال لے گئی جہاں میڈیکل رپورٹ میں ریپ کی تصدیق ہو گئی۔
پولیس نے محمد اسلم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے ارسال کردیے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر طارق ولایت نے متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ کی عیادت کی اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی، انہوں نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن شاہدہ نورین کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔