پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں کورٹ میرج کرنے والی 19 سالہ صبا اقبال کو زندہ جلا دیا گیا، اور ان کی لاش چک آر-4/50 ہارون آباد میں فلنگ اسٹیشن کے باہر سے ملی۔ تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق، صبا اور علی رضا نے تقریباً 8 ماہ قبل کورٹ میرج کی تھی۔
اسمعٰیل ہنیہ: حماس کے شہید سربراہ کی زندگی اور خدمات
ہارون آباد سٹی پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق، صبا نے حبیب ٹاؤن کے علی رضا سے پسند کی شادی کی تھی۔ شادی کے فوراً بعد علی رضا نے صبا پر تشدد کرنا شروع کر دیا اور اسے غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔
28 جولائی کو صبا کے سسرال والوں نے بتایا کہ شوہر کے ساتھ جھگڑے کے بعد صبا غصے میں گھر سے چلی گئی تھی اور اس کے بعد سے وہ لاپتا تھی۔ اگلے دن صبا کی جلی ہوئی لاش کھیت سے ملی۔
ایف آئی آر کے مطابق، علی رضا نے اپنے سسرال کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے صبا کو زندہ جلا دیا تھا۔ مقدمہ علی رضا اور نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ شادی کے بعد علی رضا نے شک کرنا شروع کر دیا تھا کہ صبا کا دیگر لوگوں کے ساتھ افیئر ہے۔ واقعے کے روز اس نے شدید تشدد کے بعد صبا کو زندہ جلا کر اس کی لاش کھیت میں پھینک دی۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، علی رضا نے غیرت کے نام پر یہ قتل کیا اور اس کی بہن اور بہنوئی بھی اس میں شامل ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔