پولیس اور ریسکیو سروسز کے حکام نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں ایک مقابلے میں دو مشتبہ ڈاکوؤں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
تشکراخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کی صبح ہونے والے مقابلے میں ہلاک ملزمان کی ایک خاتون ساتھی کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) وسطی ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا کہ مقابلہ سیکٹر G-23 میں ہوا، جس کے بعد 2 ملزمان جن کی شناخت 35 سالہ شوکت نواز اور 30 سالہ ظفر حمید کے نام سے ہوئی، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
پیرس اولمپکس: پاکستانی شوٹرز 10میٹر ایئر پسٹل مقابلوں کے فائنل راؤنڈ میں نہ پہنچ سکے
فائرنگ کے تبادلے میں ایک 45 سالہ پولیس کانسٹیبل حیدر علی زخمی ہوگیا، ملزمان کی خاتون ساتھی رخسانہ امتیاز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ان کا چوتھا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس نے ان کے قبضے سے 3 ٹی ٹی پستول، 4 موبائل فون، ایک پرس، دو موٹر سائیکلیں اور دیگر قیمتی سامان برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
لاشوں اور زخمی پولیس اہلکار کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) مغرب عرفان علی بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے ملزمان 19 جولائی کو واٹر پمپ فلائی اوور پر پولیس کانسٹیبل محمد یوسف کے حالیہ قتل میں ملوث تھے، انہوں نے 30 راؤنڈز والی کانسٹیبل کی سرکاری ایس ایم جی (سب مشین گن) بھی چھین لی تھی۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ملزمان کا اصل تعلق مظفر گڑھ سے تھا اور ان کا پنجاب میں مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاتون ساتھی نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ مارے گئے ملزمان کے ساتھ ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھی جو گرفتاری سے بچنے کے لیے اسے اپنے ساتھ لے جاتے تھے۔
اس نے بتایا کہ وہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزم ظفر کے ساتھ موٹر سائیکل پر تھی جب 19 جولائی کو کانسٹیبل یوسف کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، دوسرا مارا گیا ملزم شوکت سانول کے ساتھ دوسری موٹر سائیکل پر جا رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شوکت اور سانول نے کانسٹیبل یوسف کو اسلحہ چھیننے کی نیت سے قتل کیا۔
پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے بعد انہوں نے سہراب گوٹھ میں موٹر سائیکل روک لی جہاں وہ ظفر کے ساتھ پہنچی، وہ شوکت اور سانول کے ساتھ ان کی موٹر سائیکل پر بیٹھ گئی جبکہ ظفر اکیلا بائیک چلا رہا تھا، ملزمہ نے بتایا کہ سانول نے چھینا ہوا ہتھیار اپنی قمیض میں چھپا رکھا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔