امریکا کے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسیحوں سے کہا ہے کہ اگر وہ آئندہ امریکی انتخابات میں انہیں ووٹ دیتے ہیں تو اگلے 4 سالوں کے بعد ان کو دوبارہ ووٹ نہیں دینا پڑے گا، ہم اسے اتنا اچھا کر دیں گے کہ ان کو دوبارہ ووٹ نہیں دینا پڑے گا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں کہ سابق صدر کا ایک انتخابی مہم کے دوران ایسے ریمارکس دینے کا کیا مطلب ہے؟ دوسری جانب ان کے ڈیموکریٹک مخالفین ان پر جمہوریت کے لیے خطرہ ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔
پرامن سیاسی جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، امیر جماعت اسلامی
ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں قدامت پسند گروپ ٹرننگ پوائنٹ ایکشن کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسیحی باہر نکلیں اور ووٹ ڈالیں، بس اس بار، اس کے بعد آپ کو مزید ووٹ نہیں ڈالنا پرے گا، ان کا کہنا تھا کہ بس مزید چار سال اور، ہم اسے ٹھیک کردیں گے اور آپ کو ووٹ نہیں دینا پڑے گا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ میں مسیحوں سے محبت کرتا ہوں، میں ایک مسیحی ہوں، میں آپ سے پیار کرتا ہوں، باہر نکلیں، آپ کو باہر نکل کر ووٹ دینا ہوگا، پھر چار سالوں میں، آپ کو دوبارہ ووٹ نہیں دینا پڑے گا، ہم اسے اتنا اچھا کر دیں گے کہ آپ کو ووٹ نہیں دینا پڑے گا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ٹرمپ کے ریمارکس پر براہ راست وضاحت دینے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سابق صدر اس ملک کو متحد کرنے کی بات کر رہے تھے اور انہوں نے 2 ہفتے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش پر ’تقسیم سیاسی ماحول‘ کو اس کا مورد الزام ٹھہرایا جب 20 سالہ بندوق بردار نے ڈونلڈ ٹرمپ پر گولی کیوں چلائی تھی کیونکہ اب تک اس واقعےکے تفتیش کاروں نے اس حادثے کی وجوہات نہیں بتائی ہیں۔
دسمبر میں فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وہ 5 نومبر کا الیکشن جیت گئے تو میکسیکو کے ساتھ جنوبی سرحد کو بند کرنے اور تیل کی کھدائی کو بڑھانے کے لیے وہ ایک آمر ثابت ہوں گے، لیکن صرف ’پہلے دن‘ کے لیے۔
ڈیموکریٹس نے اس تبصرے پر تنقید کی تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے مؤقف اپنایا کہ یہ ریمارکس ایک مذاق تھے۔
جمعہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے ریمارکس نے اس ضرورت کی طرف اشارہ کیا کہ دونوں جماعتوں کو اپنے بنیادی ووٹرز کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، ٹرمپ کو گزشتہ دو انتخابات میں مسیحوں سے بھرپور حمایت حاصل رہی ہے۔