تشکر نیوز: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں نجی سیکورٹی کمپنیوں کے گارڈز کی تربیت پر بات چیت کی گئی۔ اس اجلاس میں ڈی آئی جیز ہیڈکواٹرز، ایس ایس یو، ٹریننگ، انوسٹیگیشنز کے علاوہ آل پاکستان سیکورٹی ایجنسی کے چیئرمین میجر منیر احمد، محکمہ داخلہ سندھ کے نمائندے اور دیگر پولیس افسران شریک تھے۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ایس ایس یو نے سندھ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس 2000 اور نجی سیکورٹی کمپنیوں کی موجودہ تعداد اور صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین APSA میجر منیر احمد نے کہا کہ وہ سندھ حکومت اور پولیس کے ساتھ مل کر نجی گارڈز کی تربیت کے خواہاں ہیں اور نجی سیکورٹی کمپنیوں کو قانون کے تحت ریگولیٹ ہونا چاہیے۔
پاک فوج نے بنوں میں دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملادیے،عبدالعلیم خان
آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایس ایس یو کو ہدایت دی کہ وہ سیکورٹی کمپنیوں سے متعلق موجودہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی انوسٹیگیشن کی سربراہی میں اے آئی جی لیگل اور پرنسپل سعید آباد پولیس ٹریننگ کالج پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو سیکورٹی کمپنیوں سے متعلق موجودہ قوانین، ایس او پیز، اور آرڈیننس پر تحقیقات کرکے جامع تجاویز پیش کرے گی۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ نجی سیکورٹی گارڈز کی تربیت اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی ٹریننگ اسکول کی ضرورت ہے جو عالمی معیار اور دنیا کی بہترین پریکٹیسز کے مطابق ہو۔ اس مقصد کے لیے ڈی آئی جی ایس ایس یو، ٹریننگ، پرنسپل رزاق آباد پولیس ٹریننگ کالج، اور ایس پی انیل حیدر پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ٹریننگ اسکول کے قیام سے متعلق جامع سفارشات پیش کرے گی، جس میں کالج کے لیے زمین کے تعین سے لے کر تربیتی نصاب اور دیگر سہولیات پر تجاویز شامل ہوں گی۔