حکومت کا پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہے جب کہ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہمارے اہداف مقرر ہیں، 7 خون معاف کےنام سے ٹریلر چلایا جارہا ہے، یہ کچھ بھی کریں، ملک کے خلاف سازش کریں، فارن فنڈنگ لیں، بیرون ملک لابنگ کریں، فرمز ہائی کریں، پاکستان کے خلاف قراردادیں پاس کرائیں، سائفر کا ڈرامہ رچائیں، 9 مئی کے حملے کریں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کریں، آپ کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے، یہ ایک تاثر دیا جا رہا ہے ملک میں۔

9 مئی: صنم جاوید کیخلاف کیس پر سماعت میں وقفہ

عطا تارڑ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے آدھے لیڈر جیل میں تھے، شہباز شریف نے ساتھ چلنے کی بات کی، یہ اسی قابل ہیں کہ انہیں گالیاں دی جائیں، انھوں نےبھائی کوبھائی، باپ کو بیٹے سے لڑایا،بانی پی ٹی آئی نے خود خواتین کو جیلوں میں ڈالنے کی روایت ڈالی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے، ہماری اعلیٰ قیادت اور خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تحمل اور برداشت کو کمزوری سمجھاگیا، اس کا بھرپور جواب دوں گا، بس بہت ہوگیا،اب مزید نہیں، پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

حکومت نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنےکا اعلان کردیا، انہوں نے کہا حالیہ فیصلے میں یہ تاثر ہ کہ پی ٹی آئی کو بن مانگے ریلیف دیا گیا، پی ٹی آئی کہیں پر پارٹی نہیں تھی، ان کے ممبران نے نہیں کہا ہم پی ٹی آئی کے ممبر ہیں، سب سے سنی اتحاد کونسل کا حلف نامہ جمع کرایا، سنی اتحاد کونسل کے منشور میں ہے کہ کوئی غیر مسلم اس کا ممبر نہیں بن سکتا، اس لیے اسے مخصوص نشتیں نہیں مل سکتی تھیں، اتنا بڑا جو ریلیف ملا، تاثر یہ ہے کہ بغیر مانگے ملا ہے، دی گئیں چیزیں اس پٹیشن میں درج ہی نہیں تھیں جو دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے میں قانونی سقم کو دیکھتے ہوئے حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جو نظیر بننا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلے فیصلے قیامت والے دن اللہ کی عدالت میں ہوں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نظر ثانی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں، مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو سنا نہیں گیا، ان کی حق تلفی کی گئی، وہ سمجھتے ہیں کہ اپیل دائر کرنا لازم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن اراکین کو ریلیف دیا گیا، کیا وہ عدالت کے سامنے موجود تھے، کیا الیکشن ایکٹ 2017 کی شقوں کو کالعدم قرار دیا جائے، آئین کو بالائے طاق رکھ دیا جائے، آئین کو شقوں پر عمل نہ کیا جائے، آئین میں ترمیم کرنا کیا پارلیمان کا اختیار نہیں ہے، کیا یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ آئین جو مرضی کہے لیکن ایک پارٹی کو یہ حق دیا جائے گا جو وہ حق نہیں رکھتی، تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین کے حوالے سے ہمارے پاس مضبوط نکات موجود ہیں، اس لیے یہ درخواست دائر کی جا رہی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے اخلاق کو کمزوری سمجھا جاتا ہے، تو میں واضح کردوں کہ حکومت یہ ارادہ رکھتی ہے کہ جس جماعت نے فارن فنڈنگ لی، الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ نے ممنوعہ فنڈنگ لی، اس حوالے سے واضح ثبوت ہیں کہ فنڈنگ دینے والوں میں بھارتی نژاد امریکی شامل ہیں، امریکا میں موجود مخصوص لابی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں، فارن فنڈنگ کا فیصلہ آپ کے خلاف آیا ہے، مخلتف طریقوں سے اس کیس کو 6 سال تک تاخیر کا شکار کیا کیونکہ آپ کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کرنے والے اس لیے فنڈز دیتے ہیں کہ جب یہ جماعت اقتدار میں آئے گی تو وہ ایسے فیصلے کرے گی جو ان کے حق میں ہوں گے، فارن فنڈنگ کا فیصلہ آپ کے خلاف آچکا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ 9 مئی کو ذاتی مفاد کے لیے ملکی دفاع پر حملہ کیا، آپ کا پورا خاندان اس میں ملوث تھا، تینوں بہنیں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر موجود تھیں، آپ کا بھانجا وردی کی بحرمتی کر رہا تھا، آگ لگائی جا رہی ہے، آپ (عمران خان) نے انتشار کی سیاست اور آئین کیخلاف ورزی کو فروغ دیا، ملک کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچایا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ویڈیوز میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اس حوالے سے بیانات دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ اس سے قبل عمران خان کی حکومت نے طالبان کو ملک میں واپس لانے کا فیصلہ کیا تھا، ایک طرف دہشت گردوں کو واپس لا رک پناہ گاہیں دے رہے تھے تو دوسری طرف جی ایچ کیو کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کر رہے تھے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ بطور ایک پاکستانی سوال کرتا ہوں کہ آپ کو کس نے اختیار دیا کہ طالبان کو واپس لا کر بسائیں، پھر ملک کے دفاعی ادارے پر حملہ آور ہوجائیں، ایک طرف دہشت گردوں کو پناہ دے رہیں، دوسری طرف فوج پر حملہ کر رہے ہیں، آپ اس سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان، سابق صدر عارف علوی، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل 6 کا ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا جائےگا۔

عطاتارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے جارہے ہیں، حکومت کا مطالبہ ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا کیس کرے گی، پی ٹی آئی پرپابندی لگانےکےلیےسپریم کورٹ میں کیس دائرکریں گے۔

 

 

خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں

54 / 100

One thought on “حکومت کا پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!