تشکر نیوز: وزیر تعلیم و ترقی معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ کی ہدایت پر سندھ میں نجی تعلیمی اداروں کو 10 فیصد طلبا کو مفت تعلیم دینے کے سلسلے میں مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔ ‘ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشن’ کی طرف سے جاری مراسلہ میں نجی تعلیمی اداروں کو اس پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے ‘دی سندھ رائیٹ آف چلڈرن ٹو فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن ایکٹ’ کے تحت، صوبے کے نجی تعلیمی ادارے 10 فیصد مستحق اور میرٹ پر پورا اترنے والے طلبا کو مفت تعلیم دینے کے پابند ہیں۔ اس قانون پر عمل نہ کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی، جس سے چار لاکھ بچوں کو فائدہ ہو سکے گا۔
سندھ حکومت کا غیرقانونی اور خطرناک بل بورڈ ہٹانے کا حکم
تمام سکولوں کو پابند کیا گیا ہے کہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل طلبہ کے چار چار والدین اور اساتذہ سمیت نو رکنی کمیٹی بنائیں، جس کا سربراہ سکول کا ہیڈ ماسٹر یا ہیڈ مسٹریس ہو گا۔ یہ کمیٹی داخلہ کے لیے آنے والے فارمز کا جائزہ لے کر مستحق اور میرٹ پر پورا اترنے والے طلبا کی نشاندہی کرے گی تاکہ انہیں مفت تعلیم دی جا سکے۔