تشکر نیوز: سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وزیر اعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈا پور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور صرف باتیں نہ کریں۔
دو روز قبل مانسہرہ جلسے میں علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ پرویز خٹک کو عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے بلایا جا رہا ہے اور اگر پرویز خٹک نے عمران خان کے خلاف گواہی دی تو انہیں صوبے میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔
حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کا 25 واں یوم شہادت، وزیر اعظم کا خراج عقیدت
پرویز خٹک نے اپنے ردعمل میں کہا کہ وہ اور علی امین گنڈا پور ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو انہوں نے کبھی جھوٹ بولا ہے اور نہ ہی کبھی جھوٹ بولیں گے، لیکن کچھ لوگ سچ برداشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کو صرف باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق بھی خٹک قبیلے سے ہے اور کوئی انہیں ان کے صوبے میں رہنے سے نہیں روک سکتا۔
سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پہلے بھی نیب کے نوٹس پر پیش ہو چکے ہیں اور اب بھی پیش ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نوٹس دے کر بلایا جاتا ہے اور نہ ہی وہ پہلے اپنی مرضی سے پیش ہوئے تھے اور نہ ہی اب اپنی مرضی سے جا رہے ہیں۔
پرویز خٹک نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی کے خلاف نہیں ہیں، اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کی کارروائی کے بارے میں جو سچ ہے وہی بیان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کی پوری کابینہ اجلاس کی گواہ ہے اور علی امین گنڈا پور بھی اس وقت کابینہ کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان پر کسی کا احسان نہیں ہے، اس لیے وہ احسان فراموش نہیں ہو سکتے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ انہوں نے 2013 میں اپنی محنت سے کم ممبران پر حکومت بنائی تھی اور کسی نے احسان کر کے انہیں وزیراعلیٰ نہیں بنایا۔