وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہتک عزت قانون پر تنقید کی پروا نہیں ہے لیکن بغیر ثبوت کسی کو بھی تہمت، عزت اچھالنے کی اجازت نہیں ہے، غلط الزام لگانے پر سزا ملے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہتک عزت قانون کی جتنی ضرورت پاکستان میں آج ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی، کیوں کہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کا غلط استعمال جاری ہے۔
ہتک عزت قانون پر تنقید کی پروا نہیں، غلط الزام لگانے پر سزا ملے گی، وزیراعلیٰ پنجاب
انہوں نے کہا کہ جس کے پاس مائیک ہے وہ سمجھتا ہے کہ مجھے پوری آزادی ہے کہ میں کسی کی عزت اچھال دوں، کسی کی پکڑی اچھال دوں، کسی پر تحمت لگادوں لیکن مجھ سے کوئی سوال نہیں کرے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہتک عزت قانون پر جب لوگ اعتراض کرتے ہیں تو مجھے سمجھ نہیں آتی کہ وہ کیا کہنا چاہ رہے ہیں، یعنی ہم ہتک کریں گے لیکن ہمیں سزا نہ دی جائے، ہمیں پوچھا نہ جائے۔
ایف بی آر کے گریڈ 20 کے 27 افسران عہدوں سے فارغ
انہوں نے کہا کہ جب میڈیا یہ بات کرتا ہے تو مجھے بہت تکلیف اور حیرانگی ہوتی ہے ، وہ کہنا چاہ رہے ہیں ’یعنی ہم ہتک کرنا نہیں چھوڑیں گے اور ہم پر کوئی قانون لاگو نہیں ہونا چاہیے‘، حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ وہ خود بولیں،’ آپ بالکل ایسا قانون لائیں جس میں جو جھوٹ بولے یا ثبوت اور تصدیق کے بغیر کسی پر الزام لگاتا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے’۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس سے پھر کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا، میری جگہ جو آئے گا وہ بھی اس سے متاثر ہوگا، میڈیا اگر کسی پر غلط الزام لگائے اور پکڑا نہ جائےتو یہ نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے میڈیا کا بہت احترام ہے کیوں کہ میڈیا کا بہت مثبت کردار بھی ہے لیکن کسی کو بھی بغیر ثبوت کے عزت اچھالنے اور الزام تراشی کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور اس پر میری ذات پر جتنی بھی تنقید کریں، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔