ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم خطے کے عوام کی سماجی ومعاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہے، جب کہ ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں اور ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے مخاطب ہوکر خوشی ہورہی ہے، ایس سی او کی چیئر کی حیثیت سے قازقستان نے بہترین کردار ادا کیا۔

ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کے عوام کی سماجی ومعاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہے، ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن سلامتی کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کا کردار اہم ہے، خطےکے روشن مستقبل کے لیے جغرافیائی، سیاسی محاذ آرائی سے خودکو آزاد کرنا ہوگا، ایس سی او ترقیاتی منصوبوں کے لیے متبادل فنڈنگ کا طریقہ کار وضع کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے محل و وقوع کے اعتبار سے تجارت کی اہم گزرگاہ ہے، افغانستان کی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دے دی

 

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ سے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے تھے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان میں موجود وزیر اعظم شہباز شریف نے تاجک شہر آستانہ میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی تھی، اور انہیں دوبارہ روس کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی قیات میں روس مزید ترقی کرے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آپ سے ملاقات کر کے اچھا لگا ہے، پاکستان کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں، دونوں عرصہ دراز سے دوست ممالک ہیں اور ہمیں مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے روس کے ساتھ دیرینہ اور کاروباری تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں اور میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں تاکہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔

وزیراعظم نے روسی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم آپ کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور باہمی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں جو اس وقت ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔

انہوں نے پیوٹن سے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں روس سے تیل کی سپلائی موصول ہوئی ہے اور ہم اس کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

 

 

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں، کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ان تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی اور نہ ہی دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات ہمارے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

57 / 100

One thought on “ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، وزیراعظم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!