پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پر امید ہیں یہ سیٹیں ہمیں ملیں گی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کے نکالیں تو سیٹیں کس تناسب سے ملیں گی اور اگر ان کو شامل کیا جائے تو سیٹیں کیسے ملیں گی؟ جیسا کیس چل رہا ہے اور جیسے آبزرویشنز ججز نے دی ہیں ہمیں امید ہے کہ سیٹیں ہمیں ہی ملیں گی۔
پرامید ہیں یہ سیٹیں ہمیں ملیں گی، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے کہا کہ یہ 78 سیٹیں ہیں جس میں 67 عورتوں اور 10 غیر مسلم کی نشستیں ہیں، یہ سیٹیں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے بلے کے امیدوار سنی اتحاد کونسل کے لیے رکھی تھی، کمیشن نے ہمیں اس پوائنٹ پر یہ دینے سے منع کردیا تھا کہ سنی اتحاد نے الیکشن نہیں لڑا ور لسٹ نہیں دی تو لہذا ان کو سیٹیں نہیں ملیں گی۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق آئین کا آرٹیکل 51 اور 106 بڑا واضح ہے کہ جس پارٹی کو ووٹ ملے ہوں آئین کی روح کا تقاضا یہی ہے کہ سیٹیں ان کو ملیں، ہم نے کاغذات نامزدگی میں ڈیکلریشن اور لسٹیں فائل کی تھیں، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر تھا کہ ہم سے بلا بھی لے لیا اور ہمارے امیدوار کو نشانات الاٹ کرنے والے دن سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے آزاد انتخابی نشان الاٹ کیے گئے، ہم اس کے باجود سیٹیں جیت گئے۔
لاہور میں گرج چمک کے ساتھ بارش، کئی علاقوں میں بجلی غائب
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے استعفی دیا ہے، کل خان صاحب سے ملاقات ہوگی اس معاملے پر، اس کے علاوہ پارلیمانی پارٹی نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اس استعفے کو منظور نہ کیا جائے، کور کمیٹی کی میٹنگ میں بھی اس حوالے سے بات کی جائے گی اور کل عمران خان سے بھی اس حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حامد رضا صاحب نے کہا تھا کہ جو پی ٹی آئی کا فیصلہ ہوگا وہ مجھے منظور ہے، تو مولانا اور سنی اتحاد کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ مایوسی گناہ ہے، یہی عدلیہ ہے انہی کا فیصلہ ہونا ہے، ہمیں انہی کی طرف دیکھنا ہے، ہمیں ان سے امید ہے، 70 فیصد لوگ اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، لوگوں کو امید ہے کہ مخصوص نشستیں ہمیں ملیں۔
فواد چوہدری سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو ٹالک شو پر آنا چاہتے ہیں آئیں، لیکن جو لوگ پی ٹی آئی سے جا چکے یا جنہوں نے ان سے دوریاں اختیار کی ان کے پارٹی میں آنے کا فیصلہ خان صاحب کریں گے، اگر عمران خان کسی کو آنکھوں پر بٹھائیں گے تو ہم بھی اسے قبول کریں گے، وہ جیسی ہدایت دیں گے ویسا کریں گے۔