مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے مرکز اور پنجاب میں اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم نواز کی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اہم معاملات پر فیصلہ سازی میں پارٹی کو ساتھ لے کر چلیں۔
تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کا صدر بننے کے بعد پیر کو پہلی ملاقات کے دوران نواز شریف نے واضح کیا کہ دونوں حکومتوں کو ’بیوروکریٹک اثر‘ سے آزاد ہونا چاہیے۔
نواز شریف اہم فیصلوں پر مشاورت کے حامی
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور بین الصوبائی رابطہ کے وزیر رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق نے سابق وزیر اعظم کو پیپلز پارٹی کے تحفظات کو کم کرنے کے لیے حکومتی مذاکرات اور عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کی تجویز پر بریفنگ دی۔
شیخ رشید کے خلاف ایک ہی الزام پر مختلف صوبوں میں درج مقدمات خارج
رانا ثنا اللہ نے اجلاس کے بعد تشکر کو بتایا کہ نواز شریف سے ہونے والی ملاقات میں تفصیلی بات چیت ہوئی جس میں انہوں نے حکومتی امور میں پارٹی کے کردار کو بڑھانے کے لیے تجاویز مانگیں، وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ حکومت اہم انتظامی فیصلے پارٹی کی مشاورت سے کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے متعلقہ بجٹ کی منظوری کے بعد وزیر اعظم شہباز اور وزیر اعلیٰ مریم نواز سمیت پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس بلایا تھا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بنیادی تشویش یہ تھی کہ حکومت نے اسے فیصلہ سازی کے عمل میں شامل نہیں کیا، ہم نے پیپلز پارٹی کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کو بھی اسی مسئلے کا سامنا ہے، تاہم حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اب سے ان سے مشاورت کی جائے گی۔