ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف گرینڈ آپریشن: مافیا کے دن گنے جاچکے؟

تشکر نیوز: ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف شروع ہونے والا گرینڈ آپریشن اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ اس کی بظاہر وجہ یہ ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے غیرقانونی تعمیرات پر کوئی کمپرومائز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی اور ڈائریکٹر ڈیمالیشن عبدالسجاد خان نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی تعمیراتی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی اور انہدامی آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک سینٹرل کو غیرقانونی تعمیرات سے پاک نہ کردیا جائے۔

خواجہ اجمیر نگری پولیس کی کارروائی: موبائل فونز چھیننے والا اسٹریٹ کریمنل گرفتار

کراچی کے سب سے گنجان آباد ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات نے علاقے کا بنیادی ڈھانچہ شدید متاثر کر دیا ہے۔ اضافی منزلوں، پورشن اور استعمال اراضی کی خلاف ورزی سمیت دیگر غیرقانونی تعمیرات دھڑلے سے کی گئی ہیں۔

       

اس وقت ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن عبدالسجاد خان کی قیادت میں ناظم آباد میں گرینڈ آپریشن جاری ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاصم خان بھی انہدامی کارروائیوں میں پیش پیش ہیں۔ ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی کی ہدایت پر روزانہ کی بنیاد پر غیرقانونی فلورز اور پورشنز کے خلاف آپریشن زور شور سے کیا جارہا ہے۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو روزانہ 10 سائٹس کو مسمار کر رہی ہیں۔

نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، شریف آباد، لیاقت آباد، پاپوش سمیت دیگر علاقوں میں انہدامی کارروائیاں جاری ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران سیکنڈ فلور، تھرڈ فلور، فورتھ فلور اور ففتھ فلور کو مسمار کیا جارہا ہے جو غیر قانونی ہیں۔ ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی نے واضح کیا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کو روکنے اور شفاف انہدامی عمل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ غیر قانونی تعمیر کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

عبدالرشید سولنگی بارہا غیرقانونی تعمیرات پر سخت برہمی کا اظہار کرچکے ہیں اور وقتاً فوقتاً مختلف علاقوں کا دورہ بھی کرتے ہیں اور وہیں پر کارروائی کی ہدایت کرتے ہیں۔ توڑی گئی عمارتوں پر دوبارہ تعمیرات کا بھی وہ سخت نوٹس لیتے ہیں اور متعلقہ افسران کے خلاف فوری کارروائی کے احکامات دیتے ہیں۔ ان کا وسیع انتظامی تجربہ اور صلاحیتیں اس آپریشن کو کامیاب بنانے میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔

ڈائریکٹر ڈیمولیشن عبدالسجاد خان بھی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف گرینڈ آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اور کسی سیاسی یا مافیا کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لارہے۔ اس سے ادارے کی ساکھ اور نیک نامی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ غیرقانونی عمارتیں علاقے کے عوام کو کسی بھی وقت بڑے حادثے سے دوچار کرسکتی ہیں۔ چھوٹے چھوٹے پلاٹوں پر تعمیر ہونے والی طویل منزلہ عمارتیں انتہائی خطرناک ہیں۔ سپریم کورٹ بھی کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت ایکشن کے احکامات دے چکی ہے۔

 

 

ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایس بی سی اے کے انہدامی آپریشن کو علاقہ مکینوں نے خوش آئند قرار دیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ یہ جو ایکشن شروع کیا گیا ہے اسے کسی صورت نہیں رکنا چاہیے اور اسے ہر حال میں اپنے منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔

74 / 100

One thought on “ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف گرینڈ آپریشن: مافیا کے دن گنے جاچکے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!