ترجمان قانونی امور بیرسٹر عقیل نے کہا ہے کہ 1971 میں ملک دولخت ہوا، ایک سیاسی جماعت موجودہ صورتحال کا موازنہ اس سے کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا ست گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی باتوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقتدار کے لیے ہر وہ لمحہ استعمال کیا جا رہا ہےجس سے ملک کو نقصان ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت اس ایجنڈے کو فروغ دے رہی ہے، 1971 کے ساتھ جو ابھی کی صورتحال کو جوڑا جارہا ہے، یہ حقائق کے منافی ہے، دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے ہر قسم کا حربہ استعمال کیا جارہا ہے، عوام کے سامنے حقائق لانے ہوں گے کہ ایکس پر ٹویٹ کس نے کی ہے؟
انہوں نے بتایا کہ عمران خان ملک توڑنے کی بات کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی حکومت میں جب تھے تو اس وقت سقوط ڈھاکا سے متعلق حقائق عوام کے سامنے رکھتے، 1971 کی تحریک میں جو مجیب الرحمٰن کو جو سپورٹ کررہے تھے ان کا سب کو پتا ہے۔
بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ملک دشمن عناصر نے مجیب الرحمٰن کو اس وقت سپورٹ کیا، عمران خان نے اپنی جس تحریک کا آغاز کیا ہے اس پر قانون حرکت میں آئےگا۔
ان کے مطابق آج ایک گواہ پر پی ٹی آئی کے غنڈوں نے حملہ کیا ہے، عدت نکاح کیس میں پی ٹی آئی کارکنوں اور وکلا نےگواہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔