تشکر نیوز: وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت ڈویلپمنٹ کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید خالد حیدر شاہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو، پروجیکٹ ڈائریکٹر میگا پروجیکٹ اندرون سندھ عبدالغنی، ڈی جی کے ڈی اے شجاعت حسین و دیگر موجود تھے۔
وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت ڈویلپمنٹ کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ملیر ایکسپریس وے، شارع فیصل سمیت سندھ بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لی گئی۔ پی ڈی ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے پر کام تیزی سے جاری ہے اور 27 ارب روپے کی لاگت سے 38 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے 30 جون 2025 تک مکمل کرلیا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے ایکسپریس وے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کی اور کہا کہ ہماری کوشش ہونا چاہیے کہ ایکسپریس وے کے جو 6 انٹرچینج میں سے جو جو مکمل ہوتا جائے وہاں پر عام ٹریفک کو شروع کیا جاسکے۔
جلد ہی اس پورے ایکسپریس وے کا دورہ کرکے اس سلسلے میں مزید کوئی فیصلہ کریں گے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کے ڈی اے کے تحت 92 جاری اسکیموں بشمول شارع فیصل کی بیوٹیفیکیشن کی اسکیم کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی۔
ڈی جی کے ڈی اے نے بتایا ہے کہ یہ اسکیم دو سالہ ہے اور اب اس اسکیم میں مزید کچھ چیزوں کا اضافہ وزیر اعلٰی سندھ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں ہوا ہے، جس کے بعد اس کی ریوائس اسکیم بھیجی گئی ہے۔
شارع فیصل بیوٹیفیکیشن کی اسکیم کے حوالے سے جلد ہی ایک علیحدہ اجلاس بلا کر تمام صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے ڈی جی کے ڈی اے کو ہدایات دی کہ جو منصوبے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث تاخیر کا شکار ہیں اس کی فوری رپورٹ پیش کرکے ان منصوبوں کو رواں سال میں ہی مکمل کرایا جائے۔
صوبائی وزیر نے پروجیکٹ ڈائریکٹر میگا پروجیکٹ کو بھی ہدایات دی کہ وہ جاری منصوبوں کو اپنے وقت مقررہ پر مکمل کرنے کے لئے اقدامات کریں۔