مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بالآخر بلاول بھٹو زرداری کی نواز شریف کی تنقید کا جواب آگیا۔
سابق وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ بلاول کی اصل تکلیف یہ ہے کہ اس بار ان کی سندھ میں آسانی سے سلیکشن نہیں ہوگی، پیپلزپارٹی کی سندھ میں ہمیشہ سلیکشن ہوئی، کبھی کارکردگی کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ نہیں بنا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ سندھ میں اس بار شفاف الیکشن ہوگا جن کی حکومت آئے گی ن لیگ ان سے مل کر کام کرے گی، بلاول کو مستقبل میں سندھ کے معاملات پر ن لیگ سے بات کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ جیل میں دیسی مرغے کھا کر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، وہ اپنے ہی نرغے میں آگئے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ کیا کابینہ میں بند لفافوں پر منظوری لینے کا رواج نواز شریف نے ڈالا؟ اس شخص نے اہلیہ کے ساتھ مل کر ڈاکا ڈالا، کوئی جے آئی ٹی نہیں بنی، 190 ملین پاؤنڈ کیس نیشنل کرائم ایجنسی نے بنایا ملکی ادارے نے نہیں، 190ملین پاؤنڈ قومی خزانے میں جمع ہونے چاہیے تھے۔
عابد شیر علی نے کہا کہ ٹرائل مکمل ہو تو بانی پی ٹی آئی کی چوری ثابت ہو جائے گی۔ چوری اور ڈکیتی کرنیوالے کو گڈ ٹو سی یو کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے واقعات پر نواز شریف پر بھونڈا الزام لگایا، یہ شخص ایک بار پھر ملک کو انتشار کی طرف گھسیٹ رہا ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، ایک شخص ملکی بہتری کےلیے کام کرتا ہے تو اسے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا جاتا ہے۔